انڈونیشیا کے صدر جوکوویدودو نے جمہوریت کو عوام کی خدمت کا بہترین نظام قرار دیتے ہوئے کہاہے کہ پاکستان کی طرح انڈونیشیا بھی عالمی امن کے لیے کوشاں ہے جس کے لیے ہر کسی کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔

پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انڈونیشین صدرجوکوویدودو نے کہا کہ پارلیمنٹ کے مشترکا اجلاس سے خطاب میرے لیےاعزازکی بات ہے، پاکستان اور انڈونیشیا کے تعلقات دوستی سے بڑھ کر ہیں۔

جوکو ویدودو نے کہا کہ جمہوریت فیصلہ سازی میں عوام کے لیے موقع فراہم کرتی ہے اور ملک میں استحکام کے ساتھ ساتھ ترقی کے اہداف حاصل کرنے کا باعث ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ 'کسی بھی ملک یا خطے کی معیشت صرف اس وقت بہتر ہوسکتی ہے جب وہاں سیاسی طور پر امن و استحکام ہو'۔

انھوں نے کہا کہ قائداعظم محمد علی جناح نے بھی انڈونیشیا کی آزادی کے لیے ہماری حمایت کی جبکہ انڈونیشیا میں مسلمانوں کے ساتھ دوسرے مذاہب کے لوگ بھی بستے ہیں۔

آبادی کے حوالے سے سب سے بڑے مسلم ملک کے صدر کا کہنا تھا کہ پاکستان اور انڈونیشیا کا فلسطین کی آزادی پر یکساں موقف ہے، ہم بھی فلسطینیوں کی جدوجہد آزادی کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔

انڈونیشین صدر کا کہنا تھا کہ ہم آہنگی، بھائی چارہ اوراتحاد ہمارانصب العین ہے اور پاکستان کی طرح انڈونیشیا بھی عالمی امن کے لیے کوشاں ہے اور عالمی امن اورخوش حالی کے لیے ہرکسی کو اپنا کردارادا کرنا ہوگا۔

دہشت گردی کے چینلج پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کوئی بھی ملک اس کو برداشت نہیں کرتا اور مسلمان اس کا سب سے بڑا شکار ہیں جہاں دہشت گردی کے 76 فیصد حملے مسلمان ممالک میں ہوئے ہیں۔

جوکوویدودو نے مزید کہا کہ مسلمان ممالک میں 60 فیصد مسلح تنازعات پیدا ہوئے ہیں اور اسی طرح دنیا بھر میں 67 فیصد مہاجرین کا تعلق بھی مسلمان ممالک سے ہے۔

خیال رہے کہ پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس اسپیکر ایاز صادق کی زیرصدارت ہوا جس میں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی، وفاقی وزرا، وزیراعظم آزادکشمیر، وزیراعلی گلگت بلتستان، وزیراعلیٰ سندھ، وزیراعلیٰ بلوچستان، صوبائی گورنرز، غیر ملکی سفارت کار اور مسلح افواج کے سربراہان نے شرکت کی۔

انڈونیشیا کے صدر کی ایوان میں آمد پر اراکین اسمبلی نے ڈیسک بجا کر خوش آمدید کہا اور دونوں ملکوں کے قومی ترانوں کی دھنیں بجائی گئیں۔

اس موقع پر اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کا کہنا تھا کہ انڈونیشیا کے صدر کا دورہ اور اس پارلیمنٹ سےان کا خطاب ہمارے لیے انتہائی تاریخی اہمیت کا حامل ہے اور 20 کروڑعوام کے نمائندہ کی حیثیت سے پارلیمنٹ آپ کی موجودگی پر فخر کرتی ہے۔

انھوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر ہی جنوبی ایشیا میں تنازعات کا بنیادی سبب رہا ہے، سلامتی کونسل کی قراردادوں کی روشنی میں مسئلہ کشمیر کا منصفانہ اور پُرامن حل درکار ہے۔

انڈونیشا کے صدر دو روزہ دورے پر پاکستان پہنچ گئے

قبل ازیں انڈونیشنا کے صدر جوکو ودودو خاتون اول مادام ایرینا ودودو کے ہمراہ پاکستان کے دو روزہ سرکاری دورے پر اسلام آباد پہنچ گئے جہاں صدر مملکت ممنون حسین نے ان کا پرتپاک استقبال کیا۔

مزید پڑھیں: ’انڈونیشیا میں سزائے موت کے منتظر قیدی کی واپسی کےلیے وزیر اعظم کردار ادا کریں‘

خیال رہے کہ صدر جوکو ودودو کا یہ پاکستان کا پہلا سرکاری دورہ ہے، اس سے قبل انڈونیشیا کے سابق صدر سوسیلو بامبانک ڈی ایٹ سربراہ اجلاس میں شرکت کے لیے 2012 میں پاکستان آئے تھے۔

دو روزہ دورے کے دوران جوکو ودودو پاکستان کے وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی سے بھی ملاقات کریں گے جبکہ صدر مملکت کی جانب سے ان کے اعزاز میں استقبالیہ بھی دیا جائے گا۔

دوسری جانب انڈونیشنا میں 17 سال سے قید پاکستانی شہری ذوالفقار علی کے اہل خانہ بھی اس بات کے منتظر ہیں کہ وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی ذوالفقار علی کی واپسی کے لیے صدر جوکو ودودو سے درخواست کریں گے۔

خیال رہے کہ ذوالفقار علی کو 2004 میں انڈونیشیا میں اس وقت حراست میں لیا گیا تھا، جب ان کے کمرے میں ساتھ رہنے والے شخص سے منشیات برآمد ہوئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: انڈونیشیا میں سزا موت کا پاکستانی قیدی حکومت کی توجہ کا منتظر

واضح رہے کہ ذوالفقار علی اس وقت جگر کے کینسر کے عارضے میں مبتلا ہیں اور ان کی میڈیکل رپورٹ کے مطابق وہ مزید صرف 3 ماہ تک زندہ رہ سکتے ہیں۔

ذوالفقار علی کے اہل خانہ کی جانب سے درخواست کی گئی تھی کہ حکومت پاکستان انڈونیشین صدر کے دورے کے دوران درخواست کرے کہ انسانی ہمدردی کی بنیاد پر ذوالفقار علی کو رہائی دیں تاکہ وہ اپنی زندگی کے باقی 3 ماہ اپنے خاندان کے ساتھ گزار سکے۔

تبصرے (0) بند ہیں