تامل ناڈو میں پانی کا بحران، آئی پی ایل میچز کا انعقاد خطرے میں

اپ ڈیٹ 11 اپريل 2018
چنئی کے چدم برم اسٹیڈیم کے باہر مظاہرین پانی کے بحران کے خلاف مظاہرہ کر رہے ہیں— فوٹو: اے ایف پی
چنئی کے چدم برم اسٹیڈیم کے باہر مظاہرین پانی کے بحران کے خلاف مظاہرہ کر رہے ہیں— فوٹو: اے ایف پی

بھارتی ریاست تامل ناڈو میں پانی کا بحران ہر گزرتے دن کے ساتھ شدت اختیار کرتا جا رہا ہے اور پرتشدد مظاہروں کے سبب ریاستی دارالحکومت چنئی میں انڈین پریمیئر لیگ(آئی پی ایل) کے میچز کا انعقاد خطرے میں پڑ گیا ہے۔

بھارت کے جنوبی شہر چنئی میں پانی کا بحران جاری ہے اور منگل کو چنئی سپر کنگز اور کولکتہ نائٹ رائیڈرز کے درمیان میچ سے قبل تماشائیوں نے خوب ہنگامہ آرائی کی جس سے میچ کا انعقاد بھی خطرے میں پڑ گیا تھا۔

ریاست تامل ناڈو کے دارالحکومت میں ہونے والے میچ سے قبل اسٹیڈیم کے باہر مظاہرین کی بڑی تعداد جمع ہو گئی اور انہوں نے جارحانہ انداز میں نعرے بازی کرتے ہوئے املاک کو نقصان پہنچایا اور پولیس سے ہاتھا پائی بھی کی۔

مظاہرین کی بڑی تعداد نے کالی ٹی شرٹ پہنی ہوئی تھی اور ان میں سے ایک نے اے ایف پی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ جب تک ہمارے مطالبات نہیں مانے جاتے، اس وقت تک چنئی میں شیڈول آئی پی ایل کے تمام میچز منسوخ کیے جائیں۔

مظاہرین نے تماشائیوں سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ چنئی میں ہونے والے میچز کا بائیکاٹ کریں۔

صوبے خصوصاً دارالحکومت کی موجودہ صورتحال کو دیکھتے ہوئے صوبائی حکومت نے آئی پی ایل کے میچز چنئی سے منتقل کرنے کی درخواست کی تھی۔

اسٹیڈیم کے گرد تماشائیوں کو توڑ پھوڑ اور میچ کے انعقاد میں خلل ڈالنے سے روکنے کے لیے 4ہزار سے زائد سیکیورٹی اہلکار تعینات کیے گئے۔

سیکیورٹی کے پیش نظر شائقین کو پہلے ہی خبردار کر دیا گیا تھا کہ انہیں اپنے موبائل فونز، بیگ یا دیگر الیکٹرانک ڈیوائسز اسٹیڈیم میں لے جانے کی اجازت نہیں ہو گی۔

ادھر ریاست بھر میں شدید احتجاج اور مظاہروں کے باوجود چنئی میں آئی پی ایل کا میچ منعقد کرنے پر سیاست دانوں اور نامور اداکاروں نے بھارتی کرکٹ بورڈ کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

تامل فلموں کے سپر اسٹار رجنی کانت نے مظاہرین کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ اگر بھارتی بورڈ میچ منسوخ نہیں کرتا تو کم از کم کھلاڑیوں اور شائقین کو کالے بیجز لگانے کی اجازت دے۔

واضح رہے کہ چنئی سپر کنگز کے ابھی ہوم گراؤنڈ پر مزید 7 میچ شیڈول ہیں لیکن موجودہ سیاسی صورت حال کے سبب ان کا انعقاد مشکل نظر آ رہا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں