اسلام آباد: دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان شام کی سنگین صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے اور تمام فریقین سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ اقوام متحدہ کے منشور کے خلاف کسی بھی قسم کے اقدامات سے اجتناب کریں۔

دفتر خارجہ سے جاری بیان کے مطابق پاکستان دنیا کے کسی بھی حصے میں کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کی مذمت کرتا ہے، تاہم کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال سے متعلق حقائق کیمیائی ہتھیاروں کی روک تھام کے لیے کام کرنے والے ادارے (او پی سی ڈبلیو) کے ذریعے تحقیقات سے سامنے لانا انتہائی ضروری ہیں۔

پاکستان نے فریقین سے مطالبہ کیا کہ وہ ’او پی سی ڈبلیو‘ کے فریم ورک کے تحت معاہدے کی کوشش کریں اور ادارے سے ہر ممکن تعاون کریں۔

ترجمان نے کہا کہ ’اس وقت ہم شام کے عوام کے لیے فکر مند ہیں اور ملک میں جاری خانہ جنگی کا خمیازہ بھگت رہے ہیں۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’ہمیں امید ہے کہ تمام فریقین شامی عوام کی تکالیف کو دور کرنے کے لیے صورتحال کا ہنگامی حل نکالیں گے۔‘

یہ بھی پڑھیں: امریکا اور اتحادیوں کا شام میں کیمیائی ہتھیاروں کی تنصیبات پر حملہ

واضح رہے کہ امریکا نے برطانیہ اور فرانس کے ساتھ مل کر شام میں مبینہ کیمیائی ہتھیاروں کی تنصیبات پر فضائی حملہ کیا تھا۔

امریکی حکام کی جانب سے دعویٰ کیا گیا کہ یہ حملہ شام کے صدر بشارالاسد کے احکامات پر شہریوں کے خلاف کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کے جواب میں کیا گیا۔

ان حملوں کا اعلان گزشتہ رات امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے کیا گیا تھا۔

اس حکم کے بعد رات گئے شام کے دارالحکومت دمشق میں زوردار دھماکوں کی آوازیں سنائی دی گئیں، امریکا کی جانب سے بحری بیڑے سے بڑے طیارے اور بحیرہ روم سے کروز میزائل داغے گئے۔

تاہم شامی ٹیلی ویژن نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا کہ شامی ایئر ڈیفنس پہلے سے ہی فعال تھا اور اس نے امریکا اور اس کے اتحادی افواج کے کئی حملوں کو ناکام بنادیا۔

مزید پڑھیں: شام پر حملہ: مشن کامیابی سے تکمیل کو پہنچا، ٹرمپ

امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اتحادی کے ساتھ مل کر شام میں کیے گئے حملے کو کامیاب کارروائی قرار دیا۔

ٹویٹر میں اپنے پیغام میں انہوں نے کہا کہ 'گزشتہ شب ایک مکمل کارروائی کی گئی، فرانس اور برطانیہ کو ان کی دانشمندی اور ان کی بہترین فوجی طاقت پر شکریہ ادا کرتا ہوں۔‘

انہوں نے کہا کہ 'اس سے بہتر نتیجہ نہیں نکل سکتا تھا، مشن تکیمل کو پہنچا'!

تبصرے (0) بند ہیں