پانی میں بیکنگ سوڈا کو ملا کر پینا جوڑوں کے درد میں کمی لانے میں مدد دے سکتا ہے۔

یہ دعویٰ یورپی ملک جارجیا میں ہونے والی ایک تحقیق کے دوران سامنے آیا۔

لگ بھگ ہر کچن میں موجود بیکنگ سوڈا جوڑوں کے امراض کے شکار افراد کے دفاعی نظام کو متاثرہ حصوں پر حملہ آور سے روکنے میں مدد دے سکتا ہے جو کہ تکلیف دہ ورم کا باعث بنتا ہے۔

مزید پڑھیں : جوڑوں کے امراض کی 5 علامات

میڈیکل کالج آف جارجیا کی تحقیق میں بتایا گیا کہ بیکنگ سوڈا ملے پانی کا 2 ہفتے تک استعمال لوگوں کے اندر جسمانی دفاعی نظام کے ایسے خلیات کو کم کرتا ہے جو کہ جوڑوں میں ورم کا باعث بنتے ہیں۔

تحقیق کے مطابق یہ جسمانی ورم سے لاحق ہونے والے امراض کا ممکنہ طور پر ایک محفوظ طریقہ ہے۔

محققین کے مطابق بیکنگ سوڈا اندرونی اعضاءمیں موجود ان خلیات پر اثرانداز ہوتا ہے جو کہ جسم کو خبردار کرتے ہیں کوئی نقصان دہ یا حملہ آور داخل ہوا ہے اور اس کے لیے ردعمل ظاہر کرنا چاہئے۔

یہ بھی پڑھیں : ایک عام عادت جو جوڑوں کے امراض کا خطرہ بڑھائے

انہوں نے کہا کہ بیکنگ سوڈا ملا پانی پینا ان خلیات کو دفاعی نظام کے ردعمل کو شروع کرنے سے روک سکتا ہے۔

اس تحقیق کے دوران جب صحت مند افراد کو بیکنگ سوڈا ملے پانی کو پلایا گیا تو ان میں مخصوص خلیات کے علاوہ ٹی سیلز کی سطح میں بھی کمی دیکھی گئی جنھیں جسمانی ورم کی ایک بڑی وجہ سمجھا جاتا ہے۔

اس تحقیق کے نتائج جریدے جرنل آف Immunology میں شائع ہوئے۔

نوٹ: یہ مضمون عام معلومات کے لیے ہے۔ قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ لیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں