کابل: افغانستان کے وسطی صوبے غزنی میں اہم ہائی وے پر قبضے کے لیے طالبان جنگجوؤں کے حملے کے جواب میں امریکی فضائیہ نے افغان فورسز کی مدد کے لیے متعدد حملے کیے جس کے نتیجے میں 31 جنگجوؤں کے ہلاک ہونے کی اطلاعات ہیں۔

ڈان اخبار میں شائع ہونے والی غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق صوبائی گورنر کے ترجمان محمد عارف نوری کا کہنا تھا کہ جنگجوؤں نے اہم سڑک پر قبضے کی کوشش کے دوران متعدد سیکیورٹی چیک پوسٹوں پر حملہ کیا۔

مزید پڑھیں: طالبان کا افغانستان کے ایک اور اہم ضلع پر قبضہ

ان کا کہنا تھا کہ امریکی ایئر فورس کی مدد سے طالبان جنگجوؤں کو غزنی اور پکتیکا کو منسلک کرنے والی ہائی وے سے پیچھے دھکیل دیا، تاہم جنگجوؤں کی جانب سے شدید نقصان پہنچائے جانے کے باعث سڑک تاحال بند ہے۔

قندھار کے پولیس چیف پر متعدد خود کش حملے

دوسری جانب خاما کی رپورٹ کے مطابق صوبہ قندھار کے پولیس چیف جنرل عبدالرزاق کی رہاش گاہ پر جنگجوؤں کی جانب سے متعدد منظم خود کش حملے کیے گئے۔

مذکورہ خود کش حملوں کے نتیجے میں 5 افراد ہلاک ہوئے جبکہ خود کش حملوں کی تصدیق کرتے ہوئے سیکیورٹی حکام نے بتایا کہ حملوں میں 2 پولیس اہلکار اور 3 خود کش حملہ آور ہلاک ہوئے۔

واقعے کی تفصیلات بتاتے ہوئے سیکیورٹی حکام کا کہنا تھا کہ ضلع اسپن بولدک میں جنرل عبدالرزاق کی رہائش گاہ پر ہونے والے حملے کے آغاز میں ایک خود کش بمبار نے خود کو دھماکے سے اڑایا تھا، جس کے بعد پولیس اور دیگر حملہ آوروں کے درمیان جھڑپ کا آغاز ہوا۔

خیال رہے کہ واقعے کی ذمہ داری کسی بھی گروہ یا تنظیم کی جانب سے قبول نہیں کی گئی۔

گزشتہ روز منظر عام پر آنے والی رپورٹس میں کہا گیا تھا کہ ضلع کوہستان پر قبضہ حاصل کرنے کے لیے طالبان اور افغان سیکیورٹی فورسز کے مابین کئی دن تک شدید لڑائی جاری رہی تاہم جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب طالبان نے علاقے پر قبضہ حاصل کرلیا۔

یہ بھی پڑھیں: افغانستان: طالبان کا آرمی بیس پر حملہ، ضلعی مرکز پر قابض

بدخشاں میں پولیس ترجمان ثناء اللہ روحانی نے بتایا کہ سیکیورٹی فورسز کو نئی کمک اور اسلحہ کی سپلائی بروقت نہ پہنچ سکی جس کے نتیجے میں جمعرات کی رات ضلع کوہستان پر طالبان نے کنٹرول حاصل کرلیا اور ضلعی پولیس ہیڈ کواٹر کو پسپائی اختیار کرنی پڑھی۔

پولیس ترجمان نے بتایا کہ سیکیورٹی فورسز نے ضلع تیشکان میں متعدد چیک پوسٹیں طالبان کی پیش قدمی کے باعث خالی کردی ہیں اور علاقے میں دباؤ بھی بڑھ رہا ہے۔

دوسری جانب طالبان کے ترجمان ذبیع اللہ مجاہد نے بتایا تھا کہ ضلع کوہستان میں جھڑپ کے دوران سیکیورٹی فورسز کے 15 اہلکار جبکہ طالبان کے 2 جنگجو ہلاک ہوئے۔

طالبان کے ترجمان نے دعویٰ کیا کہ سیکیورٹی فورسز کے قبضے سے تین پک اپ ٹرک اور بڑی مقدار میں اسلحہ بارود حاصل کرلیا گیا۔

مزید پڑھیں: طالبان کا افغانستان کے ایک اور اہم ضلع پر قبضہ

کوہستان پر طالبان کا کنٹرول ہونے سے دیگر تین اضلاع پربھی اثرورسوخ قائم ہو گیا ہے۔

واضح رہے کہ طالبان نے موسم بہار کے ساتھ ہی افغان اور امریکی فوجیوں کے خلاف نئے حملوں کے آغاز کا اعلان کیا تھا اور طالبان کی جانب سے متعدد حملوں کے پیش نظر اکتوبر میں پارلیمانی اور ضلعی کونسل کے انتخابات ملتوی ہونے کا خدشہ ہے۔

یاد رہے کہ افغانستان میں ووٹرز کی رجسٹریشن کا مرحلہ جاری ہے لیکن ووٹر سینٹر پر طالبان کے ممکنہ حملوں کے پیش نظر لوگ اندراج کرانے سے کترا رہے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں