پاکستان مسلم لیگ (ن) اور پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) سمیت 7 اپوزیشن جماعتوں نے عام انتخابات 2018 میں مبینہ دھاندلی کے خلاف اسلام آباد میں الیکشن کمیشن آف پاکستان کے مرکزی دفتر کے باہر احتجاجی مظاہرے کی تیاری مکمل کر لی۔

الیکشن کمیشن کے باہر احتجاج میں شرکت کی تیاری کرنے والی جماعتوں میں پاکستان مسلم لیگ (ن)، پی پی پی، متحدہ مجلس عمل (ایم ایم اے)، عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی)، قومی وطن پارٹی، پشتونخواہ ملی عوامی پارٹی (پی کے میپ)، نیشنل پارٹی شامل ہیں، جنہوں نے عام انتخابات میں دھاندلی کے الزامات عائد کیے ہیں۔

احتجاجی مظاہرے کے دوران اپوزیشن اتحاد میں شامل جماعتوں کے قائدین خطاب بھی کریں گے۔

ایم ایم اے کے صدر مولانا فضل الرحمٰن نے ایک ویڈیو پیغام میں عوام سے ملک بھر میں احتجاج کی اپیل کی اور کہا کہ تمام پارٹیوں کے قومی اسمبلی کے امیدوار کل الیکشن کمیشن کے سامنے اکٹھے ہوں اور ملک بھر کی تمام سیاسی جماعتوں کے کارکن صوبائی الیکشن کمیشن کے سامنے احتجاج ریکارڈ کروائیں۔

مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ کارکن قوت کے ساتھ جمع ہوں اور انتخابی دھاندلی کے خلاف ملک کی بڑی شاہراہوں پر آکر اپنا احتجاج ریکارڈ کروائیں۔

انہوں نے کہا کہ ہماری صوبائی قیادتوں نے دیگر جماعتوں کے ساتھ مل کر احتجاج کا منصوبہ مرتب کیا ہے کیونکہ انتخابات میں عوام کے حق پر ڈاکا ڈالا گیا ہے جس کے لیے احتجاج کا فیصلہ کرنے پر جمہوری قوتوں کا شکرگزار ہوں۔

صدر ایم ایم اے نے کہا کہ متحدہ مجلس عمل قوم کی جنگ لڑے گی جبکہ تمام جماعتوں نے الیکشن کمیشن سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا ہے۔

ذرائع کے مطابق جمعیت علمائے اسلام فضل الرحمٰن (جے یو آئی ف) اور اے این پی کو کارکنان اسلام آباد پہنچانے کی ذمہ داری سونپ دی گئی ہے۔

جے یو آئی (ف) کے رہنما سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ملک بھر میں تمام کارکن انتخابات کو مسترد کرکے سڑکوں پر نکلیں اور پرامن احتجاج کریں۔

ان کا کہنا تھا کہ 25 جولائی 2018 کے انتخابات میں تاریخ کی بدترین دھاندلی ہوئی جس کے خلاف کارکن سٹرکوں میں نکلیں اور پر امن طریقے سے سخت ردعمل دیں۔

مزید پڑھیں:اپوزیشن جماعتوں کا الیکشن کمیشن کے سامنے احتجاج کا فیصلہ

مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا کہ 2013 میں بھی دھاندلی ہوئی تھی مگر نظام کو بچانے کے لیے ہم نے سخت ردعمل نہیں دیا تھا لیکن2018 کے انتخابات میں دھاندلی کے تمام ریکارڈ ٹوٹ گئے ہیں اور ایسی دھاندلی پر خاموش رہنا ملک کے مفاد میں ہے نہ قوم کے مفاد میں ہے۔

یاد رہے کہ 3 اگست کو اپوزیشن جماعتوں نے پاکستان الائنس فارفری اینڈ فیئر الیکشن (پی اے ایف ایف ای) کے نام سے اتحاد تشکیل دیتے ہوئے انتخابات 2018 میں مبینہ دھاندلی پر احتجاج کا فیصلہ کیا تھا۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر مشاہد حسین نے کہا تھا کہ 11 جماعتوں پر مشتمل اپوزیشن الائنس اسلام آباد میں 8 اگست کو الیکشن کمیشن آف پاکستان کے باہر احتجاجی مظاہرہ کرے گا اور 9 اگست کو صوبائی الیکشن کمیشن کے دفاترکے باہر احتجاج کیا جائے گا۔

انہوں نے واضح کیا تھا کہ پی اے ایف ایف ای اپنے نومنتخب امیدواروں کو بھی ای سی پی کے باہر احتجاج کے لیے کال کرے گا۔

تبصرے (0) بند ہیں