واشنگٹن: امریکی سیکریٹری دفاع جیمس میٹس نے کہا ہے کہ امریکی آرمی چیف اعلیٰ سفارتی وفد کے ہمراہ آئندہ ہفتے اسلام آباد کا دورہ کریں گے اور پاکستانی رہنماؤں کے ساتھ مذاکرات میں دہشت گردوں سے لڑنے کی ضرورت ’بنیادی حصہ‘ ہوگا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پینٹاگون میں نیوز بریفنگ کے دوران جیمس میٹس نے افغانستان میں جنگ میں امریکی فوج کی ممکنہ تبدیلی اور نجی فورسز کی شمولیت کی تجویز کی تردید کی۔

جیمس میٹس کا کہنا تھا کہ ’سیکریٹری آف اسٹیٹ مائیک پومپیو اینڈ چیئرمین جوائنٹ چیف آف اسٹاف کمیٹی جوزف ایف ڈنفور اسلام آباد کا دورہ کریں گے اور پاکستان میں آنے والی نئی حکومت کے نمائندوں سے ملاقات کریں گے‘۔

مزید پڑھیں: پاکستانی وزیراعظم سے سیکریٹری اسٹیٹ کی گفتگو، امریکا اپنے موقف پر قائم

خیال رہے کہ دونوں امریکی شخصیات کا آئندہ ماہ ستمبر کے پہلے ہفتے میں اسلام آباد کا دورہ متوقع ہے، جہاں وہ اپنے ہم منصب سے بات چیت کریں گے، ساتھ ہی وزیر اعظم عمران خان سے بھی ان کی ملاقات کا امکان ہے۔

جیمس میٹس کا کہنا تھا کہ ’پاکستانی حکام کے ساتھ ملاقات میں یہ بات واضح کی جائے گی کہ ہمیں اپنی تمام قوموں کے لیے کیا کرنا ہے اور ہمارے مشترکہ دشمن دہشت گردوں کے حوالے سے بات چیت ملاقات کا بنیادی حصہ ہوگی‘

اس موقع پر نیوز بریفنگ میں موجود چیئرمین جوائنٹ چیف آف اسٹاف کمیٹی جنرل جوزف ایف ڈنفور کا کہنا تھا کہ امریکا کا ’جنوبی ایشیا میں مستقل مفاد ہے‘ اور وہ چاہتا ہے کہ اس خطے میں اپنا اثر و رسوخ برقرار رکھے۔

انہوں نے کہا کہ امریکا، جنوبی ایشیا میں سفارتی اور سیکیورٹی اثرورسوخ برقرار رکھنا چاہتا ہے اور اس اثرورسوخ کو وقت کے ساتھ ساتھ تبدیل کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ جنرل جوزف ایف ڈنفورڈ کی وفد میں شمولیت اس تاثر کو مسترد کرتی ہے کہ یہ ایک عام دورہ نہیں بلکہ ایک اسٹوپ اور ہے کیونکہ امریکی اسٹیٹ اور ڈیفنس سیکریٹری آئندہ ہفتے نئی دہلی کا بھی دورہ کریں گے جہاں وہ امریکا اور بھارت کے درمیان پہلی مرتبہ ایسی ملاقات ہوگی جس میں دونوں طرف سے دو اہم رہنما بات کریں گے۔

تاہم امریکی سیکریٹری دفاع جیمس میٹس نے دہشت گردی کے خلاف لڑنے کی ضرورت پر زور دیا، جس کی وجہ سے گزشتہ ہفتے سیکریٹری آف اسٹیٹ مائیک پومپیو اور وزیر اعظم عمران خان کے درمیان ٹیلی فونک گفتگو کے بعد تنازع سامنے آیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: ’امریکا کے ساتھ بات چیت میں عوام کی آراء کو ترجیح دیں گے‘

خیال رہے کہ امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کی جانب سے جاری بیان میں ترجمان ہیتھر نوریٹ نے کہا تھا کہ ‘سیکریٹری پومپیو نے پاکستان میں فعال تمام دہشت گردوں کے خلاف پاکستان کے فیصلہ کن اقدامات کی اہمیت کو اجاگر کیا اور یہ افغان امن کی کوششوں کے لیے اہم نکتہ ہے’۔

تاہم نیوز بریفنگ کے دوران صحافی کی جانب سے اس حوالے سے پوچھے گئے سوال کو جیمس میٹس نے نظر انداز کیا اور اس پر تبصرہ کرنے سے گریز کیا۔

انہوں نے مزید بتایا کہ سیکریٹری پومپیو کے نئی دہلی کے دورے کا مقصد بھارت کے ساتھ تعلقات کو مزید تقویت دینا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

Abdul malik Aug 30, 2018 11:00am
No comment Because too much problem and no solution