امریکا نے شدت پسند تنظیم جماعت النصرت الاسلام والمسلمین کو امیگریشن اور نیشنلٹی ایکٹ کے تحت غیر ملکی دہشت گرد تنظیموں کی فہرست میں شامل کر لیا۔

اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے ایک ایگزیکٹو آرڈر کے ذریعے جماعت النصرت الاسلام والمسلمین کو عالمی دہشت گرد تنظیم قرار دیا۔

مزید پڑھیں: اقوام متحدہ کے نامزد ’دہشت گرد‘ اب پاکستان میں بھی قابل گرفت

اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے جاری بیان میں کہا گیا کہ اس جماعت کو عالمی دہشت گرد تنظیم قرار دینے کا مقصد ان کے وسائل کو روکنا ہے جس کی بدولت یہ حملوں کی منصوبہ بندی کرتے ہوئے انہیں انجام دیتے ہیں۔

دہشت گرد تنظیموں کی فہرست میں نام شامل کیے جانے کے بعد امریکا کی حدود میں موجود اس جماعت کی تمام تر جائیداد اور وسائل کو بلاک کردیا گیا اور امریکی شہریوں کو خصوصی طور پر خبردار کیا گیا ہے کہ وہ اس جماعت سے لین دین نہ کریں، ورنہ اسے جماعت النصرت الاسلام والمسلمین سے تعاون یا مدد تصور کیا جائے گا۔

جماعت النصرت الاسلام والمسلمین خود کو مالی میں القاعدہ کی شاخ قرار دیتی ہے اور مارچ 2017 میں قائم ہونے والی اس تنظیم نے متعدد دہشت گرد حملوں اور اغوا کی وارداتوں کی ذمہ داری قبول کی۔

اس تنظیم نے جون 2017 میں مالی کے ان تمام گیست ہاؤس اور ریزورٹس کو نشانہ بنایا جہاں مغربی ممالک کے باشندے تواتر کے ساتھ قیام کرتے تھے جبکہ اس کے ساتھ ساتھ یہ مالی کی فوج اور برکینافاسو میں بھی حملوں میں ملوث رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: امریکا نے دہشت گرد گروپوں کی فہرست پاکستان کو فراہم کردی

اس تنظیم کی قیادت ایاد اغ غالی کرتے ہیں جنہیں امریکا کا اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ پہلے ہی عالمی دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کر چکا ہے۔

امریکا میں انسداد دہشت گردی کے کوآرڈینیٹر اور سفیر نیتھن سیلز نے اپنے بیان میں کہا کہ القاعدہ اور ان سے منسلک جماعت النصرت الاسلام والمسلمین جیسی تنظیمیں امریکا اور اس کے اتحادیوں کے لیے مستقل خطرہ ہیں، ان جماعتوں پر پابندی القاعدہ کے وسائل روکنے کی ہماری کوششوں کا ایک حصہ ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں