ترکی کی عدالت نے 2 برس سے زیر حراست امریکی پادری اینڈریو برنسن کو آزاد کرنے کا حکم دے دیا۔

واضح رہے کہ اکتوبر 2016 میں امریکی پادری اینڈریو برنسن کو دہشت گردی کے الزام میں 3 برس قید کی سزا ہوئی تھی اور اگست میں انہیں ایک گھر میں منتقل کرکے نظر بند کردیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: کشیدگی کے بعد امریکا اور ترکی کے تعلقات میں اہم پیش رفت

الجزیرہ میں شائع رپورٹ کے مطابق اینڈریو برنسن کی گرفتاری پر امریکا اور ترکی کے مابین کشیدگی پیدا ہو گئی تھی۔

انقرہ کے اقدام پر واشنگٹن نے 2 ترک وزرا پر پابندی لگادی تھی جس پر ردعمل دیتے ہوئے ترک صدر نے بھی جوابی اقدام کا عندیہ دیا تھا۔

عدالت نے پادری اینڈریو برنسن کو جیل میں اچھے برتاؤ کی بنیاد پر رہا کیا جبکہ ان پر بیرون ملک سفر پر عائد پابندی بھی ختم کردی جس کے بعد اب وہ امریکا روانہ ہو سکتے ہیں۔

امریکی پادری اینڈریو برنسن 2 دہائیوں سے ترکی میں مقیم تھے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ترک عدالت کے فیصلے سے ترکی اور امریکا کے مابین تعلقات میں بہتری آسکتی ہے جو ترک معیشت کے لیے ضروری ہے۔

اینڈریو برنسن کے وکیل نے صحافیوں کو بتایا کہ وہ بہت جلد امریکا کے لیے روانہ ہوجائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: امریکا اور ترکی نے ایک دوسرے کیلئے ویزا سروس معطل کردی

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ‘اینڈریو برنسن نے عدالتی فیصلے پر خوشی کا اظہار کیا اور کہا کہ ان کے اہل خانہ اس دن کے لیے دعاگو تھے اور اب وہ باخوشی امریکا جائیں گے’۔

تبصرے (0) بند ہیں