تحریک صوبہ ہزارہ کے چیئرمین بابا حیدر زمان علالت کے باعث 86 سال کی عمر میں اسلام آباد کے نجی ہسپتال میں انتقال کر گئے۔

بابا حیدر زمان دارالحکومت کے نجی ہسپتال میں گزشتہ کئی روز سے علالت کے باعث زیر علاج تھے۔

بابا حیدر زمان نے 2010 میں صوبہ 'سرحد' کا نام 'خیبر پختونخوا' سے تبدیل کیے جانے خلاف تحفظات کے اظہار کے لیے ایبٹ آباد اور پورے ہزارہ میں احتجاج کے دوران فسادات میں اپنے مثبت کردار کے باعث قومی سطح پر پذیرائی حاصل کی۔

بعد ازاں یہ احتجاج ایک الگ صوبے 'ہزارہ' کے قیام کی مہم میں بدل گیا اور علالت سے پہلے تک بابا حیدر زمان نئے صوبے کے قیام کے حق میں ریلیاں نکالتے رہے اور جدوجہد کرتے رہے۔

یہ بھی پڑھیں: کے پی اسمبلی میں صوبہ ہزارہ کی قرارداد منظور

انہیں ملک بھر میں نئے صوبوں کے قیام کی تحریک کا چیئرمین بھی بنایا گیا اور انہوں نے ایم کیو ایم، سرائیکی بیلٹ، فاٹا اور دیگر چھوٹے صوبوں کے رہنماؤں سے ملاقاتیں کیں۔

بابا حیدر زمان اپنے خطابات اور تقاریر میں مقامی اور قومی سطح کے رہنماؤں کو ان کی غلطیوں کا احساس دلاتے رہے اور وہ اکثر کہتے تھے کہ ملک کی اہم سیاسی جماعتوں نے معاشرے کے غیر طبقات بالخصوص ہزارہ کے لوگوں سے انصاف نہیں کیا۔

وہ آفتاب احمد خان شیرپاؤ کی کابینہ میں صوبائی وزیر بھی رہے اور بعد ازاں 1993 اور 1997 کے میاں نواز شریف کے خلاف قومی اسمبلی کی نشستوں کے لیے انتخابات میں حصہ بھی لیا، تاہم دونوں بار انہیں شکست ہوئی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں