پاک بحریہ کی امن مشق 2019 کا جمعہ سے آغاز

07 فروری 2019
وائس ایڈمرل محمد امجد خان نیازی کے مطابق ہم دہشت گردی اور خوف و ہراس پھیلانے والی قوتوں کے خلاف مستعد کھڑے ہیں — فوٹو بشکریہ پاکستان نیوی
وائس ایڈمرل محمد امجد خان نیازی کے مطابق ہم دہشت گردی اور خوف و ہراس پھیلانے والی قوتوں کے خلاف مستعد کھڑے ہیں — فوٹو بشکریہ پاکستان نیوی

پاک بحریہ کی امن مشق 2019 کا آغاز کل (بروز جمعہ) سے بحرہ ہند میں ہورہا ہے جس میں 46 ممالک کی بحری افواج، سمندر میں چیلنجز سے نمٹنے کا عملی مظاہرہ کریں گی۔

'کثیرالقومی بحری مشق امن 2019' کے سلسلے میں پاکستان نیوی فلیٹ ہیڈ کوارٹر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وائس ایڈمرل محمد امجد خان نیازی کا کہنا تھا کہ پاکستان نیوی کی چھٹی مشق جمعہ سے بحیرہ عرب میں شروع ہورہی ہے، جس میں صدر مملکت ڈاکڑ عارف علوی مہمان خصوصی ہوں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ 46 ممالک کی بحری افواج امن مشق 2019 کا حصہ ہوں گی، انہوں نے کہا کہ مشق کا مقصد دنیا بھر کی بحریہ کو ایک جگہ اکٹھا کرنا ہے جبکہ پاکستان میں سال 2007 سے امن مشق کا انعقاد باقاعدگی سے کیا جارہا ہے۔

مزید پڑھیں: پاک-سعودیہ کی مشترکہ افعیٰ الساحل بحری مشق کا پہلا مرحلہ ختم

امن مشق کے حوالے سے وائس ایڈمرل محمد امجد خان نیازی کا کہنا تھا کہ یہ مشقیں 2 مراحل میں منعقد کی جائیں گی، جس میں ہاربر فیز 8 فروری سے 10 فروری تک جاری رہے گا اور اس مرحلے میں سیمینار منعقد کئے جائیں گے، اس کے بعد سی فیز میں کھلے سمندر میں مشقوں کا مظاہرہ کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ ماضی قریب میں پاکستان بہت مشکل ادوار سے گزرا ہے، مگر ہم دہشت گردی اور خوف و ہراس پھیلانے والی قوتوں کے خلاف مستعد کھڑے رہے، متعدد نقصانات اور قربانیوں کے باوجود، پاکستان ایک ذمہ دار ریاست کے طور پر سامنے آیا ہے جسے اقوام عالم میں اپنے کردار اور اہمیت کا مکمل احساس ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ کسی بھی بحری قوم کی طرح پاکستان کے بھی میری ٹائم شعبے میں قابل قدر مفادات ہیں، محفوظ اور جرائم سے پاک سمندری راستے تجارت کے لیے سمندری راستوں پر انحصار، سی پیک کے آغاز اور پاکستان کے توانائی کے اہم راستوں میں موجود ہونے جیسے حقائق کے باعث ناگزیر ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پاک بحریہ کی 'امن 17' مشقیں اختتام پذیر

انہوں نے کہا کہ بحری سیکیورٹی کثیر الجہتی ہونے کی وجہ سے تقابلی نہیں بلکہ اشتراکی ہے۔

وائس ایڈمرل محمد امجد خان نیازی واضح کیا کہ پاک بحریہ بھارت کی کسی بھی جارحیت کا جواب دینے کو تیار ہے، انہوں نے کہا کہ انڈین نیوی، پاکستان بحریہ کے مقابلے میں 5 گنا ہے اور بھارت کی کوسٹل لائن بھی زیادہ ہے لیکن ان سب کے باوجود تمام خطرات سے نمٹنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں