جنگ مسلط کی گئی تو پاک فضاؤں کا دفاع کریں گے، سربراہ پاک فضائیہ

اپ ڈیٹ 27 فروری 2019
پاک فضائیہ کے سربراہ  مجاہد انور خان نے جوانوں کے بلند حوصلوں کو سراہا—فوٹو:بشکریہ پاک فضائیہ
پاک فضائیہ کے سربراہ مجاہد انور خان نے جوانوں کے بلند حوصلوں کو سراہا—فوٹو:بشکریہ پاک فضائیہ

چیف آف ائیر اسٹاف ائرمارشل مجاہد انور خان نے کہا ہے کہ اگر ‘دشمن کی جانب سے کسی قسم کی جارحیت کی گئی تو پاک فضائیہ اس کو ناکام بنائے گی’ اور پاک فضاوں کا دفاع کریں گے۔

پاک فضائیہ کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق ائیرچیف مارشل مجاہد انور خان نے پاک فضائیہ کے فارورڈ آپریٹنگ ائربیس کا دورہ کیا۔

اعلامیے کے مطابق ائیرچیف مجاہد انور خان نے کہا کہ ‘پاکستان امن پسند ملک ہے’ لیکن خبردار کیا کہ ‘اگر ہم پر جنگ مسلط کی گئی تو ہم اپنی مادر وطن کی پاک فضاؤں کا ہر قیمت میں دفاع کریں گے’۔

انہوں نے کہا کہ اگر دشمن کی جانب سے کوئی جارحیت کی گئی تو پاک فضائیہ قوم کی توقعات کے مطابق جواب دے گی۔

خیال رہے کہ ائیرچیف مارشل مجاہد انور خان کی جانب سے یہ بیان ایک ایسے وقت میں آیا ہے جب مقبوضہ کشمیر کے ضلع پلوامہ میں 14 فروری کو بھارتی فوجیوں پر حملے کے بعد پاکستان اور بھارت کے درمیان تعلقات میں کشیدگی پائی جاتی ہے۔

جوانوں سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے واضح کیا کہ پاک فضائیہ اور دیگر مسلح افواج ‘ہر طرح کے چیلنج سے نمٹنے کے لیے آپریشنل تیاریوں کے ساتھ اور متحد ہوکر تمام اقدامات کرنے کے لیے تیار ہیں’۔

پاک فضایہ کے اعلامیے کے مطابق انہوں نے بیس میں آپریشنل تیاریوں پر اطمینان کا اظہار کیا اور جوانوں کی بلند ہمتی کو سراہا۔

فوج مادر وطن کے تحفظ کے لیے تیار ہے، آرمی چیف

دوسری جانب چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ نے سیالکوٹ کے قریب ورکنگ باؤنڈری کا دورہ کیا اور جوانوں سے ملے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) میجر جنرل آصف غفور نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ ‘چیف آف آرمی اسٹاف نے سیالکوٹ کے قریب ورکنگ باؤنڈری کا دورہ کیا اور جوانوں کے بلند حوصلوں اور تیاریوں پر انہیں خراج تحسین پیش کیا’۔

ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف نے کہا کہ ‘مادر وطن کے تحفظ سے بڑھ کر کوئی اور چیز مقدس نہیں ہے، مجھے ایک ایسی فوج کی قیادت پر فخر ہے جو ہمہ وقت اپنے فرائض کی ادائیگی کے لیے تیار ہے’۔

یاد رہے کہ 14 فروری کو پلوامہ میں خود کش حملے میں بھارت کے 44 فوجی ہلاک ہوگئے تھے جس کے بعد میڈیا نے دعویٰ کیا تھا کہ اس حملے کی ذمہ داری جیش محمد نے قبول کی ہے جبکہ بھارت نے واقعے کے فوری بعد پاکستان پر الزامات عائد کیے تھے لیکن پاکستان نے تمام الزامات کو مسترد کردیا تھا۔

بھارت نے پاکستان کو دھمکیاں دیتے ہوئے کہا تھا کہ وہ پاکستان کو عالمی سطح پر سفارتی طور پر تنہا کردیں گے جس کے بعد پاکستان کا موسٹ فیورڈ نیشن کے اسٹیٹس کو واپس لے کر مختلف اشیا پر 200 فیصد کسٹم ڈیوٹی عائد کردی تھی۔

وزیراعظم عمران خان نے بھارتی دھمکیوں کا جواب دیتے ہوئے وعدہ کیا تھا کہ اگر بھارت نے 'قابل عمل ثبوت' فراہم کیے تو تفتیش شروع کی جائے گی لیکن اگر جارحیت کی کوشش کی گئی تو پاکستان جواب دے گا جس کے بعد پاک فوج نے بھی کسی قسم کی جارحیت سے خبردار کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس کے سنگین نتائج ہوسکتے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں