مصر کے علاقے سوہگ کے مقبرے سے 2 ہزار برس پرانی حنوط شدہ ممیاں اور درجنوں چوہے دریافت ہوئے ہیں۔

بی بی سی میں شائع رپورٹ کے مطابق برآمد ہونے والی دو ممیوں کے اطراف میں حنوط شدہ چوہے سمیت دیگر چھوٹے جانور ترتیب سے رکھے ہوئے تھے۔

اس حوالے سے مزید بتایا گیا کہ پتھر کے تابوت سے متعدد فن پارے بھی برآمد ہوئے جن میں کفن دفن کے طریقے واضع کیے گئے تھے۔

فوٹو: رائٹرز
فوٹو: رائٹرز

آثار قدیمہ کے ماہرین نے بتایا کہ مقبرہ تقریباً 2 ہزار پرانا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ مقبرے اس وقت دریافت ہوا جب اکتوبر میں اسمگلرز غیرقانونی طور پر نوادرات کے حصول کے لیے کھدائی کررہے تھے۔

آثار قدیمہ کی سپریم کونسل کے سیکریٹری جنرل مصطفیٰ وزیری نے بتایا کہ برآمد ہونے والا مقبرہ بہت خوبصورت اور رنگ برنگی ہے جو اب تک ہونے والی کئی دریافت کے مقابلے میں قابل توجہ ہے۔

فوٹو: رائٹرز
فوٹو: رائٹرز

انہوں نے مزید ظاہر کی کہ نئے مقبرے کی دریافت سے سیاحوں کے آمد کا سلسلہ جو سیاسی عدم استحکام کے باعث متاثرہ تھا، بہتر ہوجائےگا۔

خالد العنانی کا کہنا تھا کہ محکمے کی جانب سے جاری ایک مشن کے دوران مقبرے دریافت ہوئے جس کا آغاز اپریل میں کیا گیا تھا۔

فوٹو: رائٹرز
فوٹو: رائٹرز

واضح رہے کہ اس سے قبل مصر کے جنوبی علاقے سقارہ کے قریب مقبروں سے 6 ہزار برس پرانی درجنوں بلیوں اور بھنوروں کی حنوط شدہ لاشیں دریافت ہوئی تھیں۔

قاہرہ کے جنوب میں واقع مقام سے دریافت کی گئی یہ حنوط شدہ بلیاں تقریباً 6 ہزار سال قدیم ہیں۔

وزیر برائے آثار قدیمہ خالد العنانی کا کہنا تھا کہ محکمے کی جانب سے جاری ایک مشن کے دوران مقبرے دریافت ہوئے جس کا آغاز اپریل میں کیا گیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں