بچوں کے کھانے میں پھونک کیوں نہیں مارنی چاہیے؟

30 اپريل 2019
یہ کام ہم سبھی کرتے ہیں اور یہ جانے بغیر کہ اس ایک عادت سے چھوٹے بچوں کے دانتوں کو کس قدر نقصان پہنچ سکتا ہے۔— شٹر اسٹاک
یہ کام ہم سبھی کرتے ہیں اور یہ جانے بغیر کہ اس ایک عادت سے چھوٹے بچوں کے دانتوں کو کس قدر نقصان پہنچ سکتا ہے۔— شٹر اسٹاک

بچوں کو پالنا بچوں کا کھیل نہیں ہے، بلکہ اس کے لیے بہت زیادہ صبر، ہمت اور حوصلے کی ضرورت ہوتی ہے۔

بچے کس کو پیارے نہیں لگتے، اور اسی پیار کے اظہار کرنے یا بظاہر خطرناک نہ لگنے والی ہماری کسی ایک غلطی کی وجہ سے بچوں کی صحت کو خطرہ لاحق ہوسکتا ہے۔

ایسی ہی ایک غلطی بچوں کے کھانے میں پھونک مارنا بھی ہے۔

مزید پڑھیے: بہن بھائیوں کے ایک ہی کمرے میں رہنے کے 6 فوائد

یہ کام ہم سبھی کرتے ہیں اور یہ جانے بغیر کہ اس ایک عادت سے چھوٹے بچوں کے دانتوں کو کس قدر نقصان پہنچ سکتا ہے، اگرچہ وہ ابھی آئے بھی نہیں ہیں۔

ہمیں پھونک مارنے کی عادت کو کیوں ختم کرنا چاہیے؟

ممکن ہے آپ یہ جان کر حیران ہوں کہ جراثیم کی وجہ سے دانت سڑنے کا عمل ایک فرد سے دوسرے فرد میں منتقل بھی ہوسکتا ہے۔ اگر آپ کے دانتوں میں جراثیم یا کیڑے ہیں اور آپ بچوں کے کھانے کو پھونک مار رہے ہیں تو یہ عین ممکن ہے کہ یہی مسئلہ بچوں میں بھی منتقل ہوجائے۔

بچے جب پیدا ہوتے ہیں تو انہیں Streptococcus mutans کا مسئلہ درپیش نہیں ہوتا۔ Streptococcus mutans دراصل جراثیم کی ایک قسم ہے۔ جراثیم کی یہ قسم اس وقت نقصان پہنچانا شروع کرتی ہے جب دانتوں میں کھانا لگا رہ جائے۔

یہ جراثیم کے ساتھ مل کر دانتوں میں پلاک کا سبب بن جاتا ہے، اور پھر بتدریج دانتوں کی جگہ پر سوراخ ہونا شروع ہوجاتے ہیں، اگرچہ دانت ابھی نکلنا ہی شروع ہوئے ہوتے ہیں۔ جس کے بعد دانتوں میں جراثیم لگنے اور دانت سڑنے کے لیے یہ صرف 5 سے 6 ماہ کا وقت لیتا ہے۔

یہ بات یاد رہے کہ جب بچوں کے دانت نکلنا شروع ہورہے ہوتے ہیں تو یہ جراثیم کا سب سے کمزور نشانہ ہوتے ہیں۔

۔— شٹر اسٹاک
۔— شٹر اسٹاک

ایک آسٹریلوی تحقیق کے مطابق زیادہ تر بچوں کو Streptococcus mutans نامی جراثیم اپنی ماؤں سے ہی منتقل ہوتے ہیں۔ یہ جراثیم اسی وقت پھیلتے ہیں جب والدین بچوں کو کھانا جلدی کھلانے کے لیے اس میں پھونک مارتے ہیں، یا پھر ایک ہی چمچ سے کھانا کھاتے ہیں یا پھر ان کو منہ پر بوسہ دیتے ہیں۔

مزید پڑھیے: والدین کی جانب سے بچوں میں فرق کرنا کتنا خطرناک ہوسکتا ہے؟

کرنے کے کام

  • کسی بھی صورت میں بچوں کے کھانے پر پھونک نہیں ماریں، نہ ہی ایک ہی چمچ سے کھانا کھائیں اور نہ ہی ایک جھوٹا پانی پلائیں۔
  • دانتوں کی صفائی کا خاص خیال رکھیں
  • صاف اور گیلے کپڑے سے بچے کا منہ بار بار صاف کریں تاکہ اگر کوئی جراثیم موجود ہیں بھی تو وہ بڑھ نہ سکیں۔
  • دانتوں اور زبان کی صفائی کا خاص خیال رکھیں

تبصرے (0) بند ہیں