ضمانت میں توسیع نہ ہوئی تو ناقابل تلافی نقصان پہنچے گا، نواز شریف

اپ ڈیٹ 30 اپريل 2019
سپریم کورٹ میں سابق وزیر اعظم نےالعزیزیہ کرپشن ریفرنس میں عبوری ضمانت میں توسیع کی درخواست دائر کردی۔ — فائل فوٹو/اے پی
سپریم کورٹ میں سابق وزیر اعظم نےالعزیزیہ کرپشن ریفرنس میں عبوری ضمانت میں توسیع کی درخواست دائر کردی۔ — فائل فوٹو/اے پی

سابق وزیر اعظم نواز شریف نے العزیزیہ اسٹیل ملز کرپشن ریفرنس میں 6 ہفتوں کی عبوری ضمانت میں مزید توسیع کے لیے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کردی۔

خیال رہے کہ نواز شریف کی عبوری ضمانت 7 مئی کو ختم ہورہی ہے جبکہ انہوں نے بیرون ملک جانے کی درخواست کا فیصلہ آنے تک اس میں توسیع کی درخواست کی ہے۔

گزشتہ ہفتے نواز شریف نے سپریم کورٹ سے علاج کے لیے بیرون ملک جانے کی نظر ثانی درخواست جمع کرائی تھی۔

مزید پڑھیں: العزیزیہ ریفرنس میں نواز شریف کو 7 سال قید، فلیگ شپ ریفرنس میں بری

یہ بھی یاد رہے کہ العزیزیہ اسٹیل ملز کرپشن ریفرنس میں سزا پانے والے نواز شریف کی 6 ہفتوں کی ضمانت میں انہیں بیرون ملک جانے کی اجازت نہیں دی گئی تھی۔

نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث احمد کی جانب سے سپریم کورٹ میں دائر نظر ثانی اپیل میں کہا گیا کہ نواز شریف جنہیں مختلف بیماریوں کا سامنا ہے، کے لیے انصاف کا تقاضا ہے کہ درخواست گزار کی ضمانت پر رہائی میں لگائی گئی شرائط پر نظر ثانی کی جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف کے لیے بہتر ہے کہ ان کا اسی ڈاکٹر سے علاج کرایا جائے جو برطانیہ میں اس سے قبل ان کا علاج کرتے رہے ہیں۔

نواز شریف کی جانب سے دائر نظر ثانی اپیل میں کہا گیا کہ ’اگر عبوری ضمانت میں توسیع نہ کی گئی تو ناقابل تلافی نقصان ہوگا‘۔

یہ بھی پڑھیں: نواز شریف کے خلاف مقدمات کی مکمل کہانی

خیال رہے کہ 26 مارچ کو سپریم کورٹ نے نواز شریف کی سزا معطل کرتے ہوئے انہیں 6 ہفتوں کی عبوری ضمانت پر رہا کرنے کا فیصلہ سنایا تھا تاہم فیصلے میں شرائط رکھی گئی تھیں کہ وہ اس دوران پاکستان سے باہر نہیں جاسکتے۔

ضمانت میں توسیع کی درخواست میں نواز شریف کی صحت کے لیے قائم خصوصی میڈیکل بورڈ سمیت اسپیشلسٹ کی تجاویز اور تازہ رپورٹس بھی منسلک کی گئی ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں