کیا آپ یقین کریں گے کہ امریکا میں لوگ ہر سال 25 کروڑ ڈالرز ایک ایسے عام مسئلے سے نجات پانے کے لیے ادویات پر خرچ کردیتے ہیں جو پاکستان میں بھی کافی عام ہے اور وہ ہے قبض۔

پاکستان میں اس حوالے سے کوئی باضابطہ اعدادوشمار تو موجود نہیں مگر لاتعداد افراد قبض جیسے تکلیف دہ اور جھنجھلا دینے والے عارضے کا شکار ہوتے ہیں۔

حیران کن طور پر اکثر افراد میں اس مرض کی وجہ مناسب مقدار میں فائبر والی غذاﺅں سے گریز یا پانی کی کم مقدار پینا ہوتی ہے۔

اگر آپ کو بھی اس مسئلے کا اکثر سامنا ہوتا ہے تو طبی سائنس کے ثابت شدہ ان طریقوں کو آزما کر دیکھیں جو اس مرض سے نجات دلانے میں ادویات سے زیادہ موثر ثابت ہوسکتے ہین۔

شہد اور لیموں سے بنی چائے

اس چائے کو بنانے کے لیے زیادہ محنت کی ضرورت نہیں، بس پانی میں شہد اور لیموں کے عرق کا اضافہ کرنا ہوتا ہے، شہد ہلکے جلاب جیسی خصوصیات رکھتا ہے جبکہ لیموں نظام ہاضمہ کو قدرتی طور پر متحرک کرنے کا کام کرتا ہے جبکہ جسم سے زہریلے مواد کے اخراج میں مدد دیتا ہے۔

بہت زیادہ پانی پینا عادت بنالیں

مردوں کو روزانہ کم از کم 3.7 لیٹر جبکہ خواتین کو 2.7 لیٹر پانی پینا چاہیے، اس کی وجہ یہ ہے کہ قبض میں سخت اور خشک فضلہ اس کی سب سے عام وجوہات میں سے ایک ہے، مگر مناسب مقدار میں پانی پینا جسم کو ہائیڈریٹ رکھ کر اسٹول کے اخراج کو آسان بناتا ہے۔ پانی اور فروٹ جوس قبض سے لڑنے کے لیے بہترین ہیں، خاص طور پر سیب کا جوس بھی ہلکے جلاب جیسا اثر رکھتا ہے، تو اس کا انتخاب بہتر ہوتا ہے۔ قبض کی صورت میں کیفین والے مشروبات جیسے چائے، کافی یا سافٹ ڈرنکس سے گریز کریں ، کیونکہ ان کے استعمال سے پیشاب زیادہ آتا ہے اور سیال پانی سے زیادہ خارج ہوتا ہے۔

فائبر والی غذائیں

فائبر سے بھرپور غذائیں بھی قدرتی جلاب جیسا اثر رکھتی ہیں، روزانہ 20 سے 35 گرام فائبر کو غذا میں شامل کرنا قبض کو دور رکھنے میں مدد دیتا ہے، سیب، انجیر، دالیں، گریاں، بیج اور لوبیا وغیرہ فائبر کے حصول کا اچھا ذریعہ ہیں اور اکثر افراد کو پسند بھی ہوتے ہیں۔

آلو بخاروں سے مدد لیں

آلوبخارے نہ صرف فائبر سے بھرپور ہوتے ہیں بلکہ ان میں ایسی قدرتی مٹھاس ہوتی ہے جو قبض سے نجات دلانے میں مدد دیتی ہے، سو گرام آلوبخاروں میں 14.7 فیصد یہ مٹھاس موجود ہوتی ہے، اگر آلوبخارے کا ترش ذائقہ پسند نہیں تو اس کا جوس نکال کر پی لیں مگر یہ جان لیں کہ جوس میں فائبر کی مقدار کم ہوتی ہے مگر پھر بھی قبض کے خلاف یہ کارآمد ٹرک ثابت ہوسکتی ہے۔

میتھی

میتھی کااستعمال بھی جلاب کش اثر رکھتا ہے اور اسٹول کو نرم کرتا ہے، اگر قبض کا شکار ہوں تو اسے کھانے میں شامل کرکے کھائیں اور مناسب مقدار میں پانی پی لیں۔ اس کے سپلیمنٹ کی چائے بھی مختلف مقامات پر مل جاتی ہے، اسے بھی آزما سکتے ہیں۔

دہی

قبض ہونے کی صورت میں دودھ سے بنی مصنوعات سے دور رہنا چاہیے مگر دہی ان میں شامل نہیں، دہی میں پروبائیوٹیکس موجود ہوتے ہیں جو نظام ہاضمہ سے فضلے کے اخراج میں مدد دیتے ہیں اور تکلیف بھی کم کرتے ہیں۔

نوٹ: یہ مضمون عام معلومات کے لیے ہے۔ قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ لیں۔

تبصرے (0) بند ہیں