اب کوئی لانگ مارچ کرے یا شارٹ مارچ، پروا نہیں، شبلی فراز

13 مارچ 2021
شبلی فراز نے کہا کہ جو چور ہیں اور ووٹ خریدتے اور بیچتے ہیں ان سب پر ہماری نظر تھی — فوٹو: ڈان نیوز
شبلی فراز نے کہا کہ جو چور ہیں اور ووٹ خریدتے اور بیچتے ہیں ان سب پر ہماری نظر تھی — فوٹو: ڈان نیوز

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات شبلی فراز کا کہنا ہے کہ اب حکومت کے لیے سب سے بڑا چیلنج مہنگائی ہے، کوئی لانگ مارچ کرے یا شارٹ مارچ پروا نہیں۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ 'اپوزیشن اسلام آباد آنا چاہتی ہے تو شوق سے آئے لیکن اس مرتبہ انہیں ایک گملا بھی توڑنے نہیں دیں گے'۔

انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف اب قومی اسمبلی اور سینیٹ دونوں میں سب سے بڑی جماعت بن کر ابھری ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ 'جو چور ہیں اور ووٹ خریدتے اور بیچتے ہیں ان سب پر ہماری نظر تھی'۔

انہوں نے کہا کہ 'ہم نے ہر وہ حربہ استعمال کیا جس سے یہ الیکشن شفاف ہو، ہماری جماعت کی بنیاد اخلاقیات پر ہے تاہم اخلاقیات کا مطلب یہ نہیں کہ وہ ہمیں تھپڑ ماریں اور ہم دوسرا گال آگے کردیں، یہ نہیں ہوسکتا'۔

انہوں نے نشاندہی کی کہ گزشتہ ڈھائی سالوں میں اپوزیشن جماعتوں نے ایوان بالا میں ہمارے قانون سازی میں رکاوٹ ڈالی اور کہا کہ 'اب ہم اصلاحات اور عوام کی فلاح و بہبود کے لیے پارلیمنٹ میں قانون سازی کرنے کا عزم رکھتے ہیں'۔

شبلی فراز نے کہا کہ 'ہم پارلیمنٹ کا احترام کرتے ہیں اور ہم اس کے وقار کو اسی صورت میں بحال کرسکتے ہیں جب وہ عوام کے مفاد میں فیصلے لیتے ہیں'۔

انہوں نے کہا کہ 'ہم اقتصادی، انتخابی اور عدالتی اصلاحات کے معاملات پر اپوزیشن کے ساتھ بیٹھنے کے لیے تیار ہیں'، تاہم انہوں نے واضح کیا کہ کرپٹ سیاسی رہنماؤں کو کوئی این آر او نہیں دیا جائے گا۔

وزیر وزیر اطلاعات نے افسوس کا اظہار کیا کہ اپوزیشن جماعتیں اب چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے انتخاب کو متنازع بنانے کی کوشش کر رہی ہیں، انتخابات آزاد اور شفاف انداز میں ہوئے اور ان پر کوئی اثر نہیں ہوا۔

انہوں نے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں کو اپنے ذاتی مفادات سے بالاتر ہوکر دیکھنا ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ 'یہ جماعتیں اپنے منصوبہ بند لانگ مارچ کے ساتھ آگے بڑھ سکتی ہیں لیکن انہیں عوام کی طرف سے کوئی حمایت حاصل نہیں ہوگی'۔

شبلی فراز کا کہنا تھا کہ 'پی ڈی ایم میں شامل افراد کے متضاد مفادات ہیں اور انہوں نے چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے انتخابات میں ایک دوسرے پر وار کیا'۔

وزیر اطلاعات نے کہا کہ ہماری پالیسیوں کے نتیجے میں معیشت مضبوط ہو رہی ہے، ہم نے معیشت کو مستحکم کیا ہے اور ملک ریکارڈ ترسیلات زر دیکھ رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت مہنگائی سے پوری طرح واقف ہے اور وزیر اعظم عمران خان روزانہ اس صورتحال کی نگرانی کر رہے ہیں، مستحق خاندانوں کو ٹارگٹ سبسڈی دی جائے گی۔

وزیر اطلاعات نے کہا کہ حکومت نے ماضی میں نظرانداز کیے گئے علاقوں کی ترقی کے لیے عملی اقدامات اٹھائے ہیں، جنوبی بلوچستان کو حال ہی میں 632 ارب روپے کا پیکیج دیا گیا ہے جبکہ قبائلی اضلاع کو بھی ترقی کے لیے بجٹ دیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے جب قبائلی اضلاع سے امیدوار ڈپٹی چیئرمین سینیٹ منتخب ہوئے۔

تبصرے (0) بند ہیں