سکندر اعظم ٹیکسلا سے سکون سے گزرتا آگے بڑھا اور جیسے ملتان کے قریب پہنچا تو اُسے مقامی حکومتوں سے سخت مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا تھا بلکہ سکندر کو مقامی لوگوں کا پہلا تیر ملتان کے آس پاس لگا۔
انتخابی بیان بازی کو ایک جانب رکھیں تو بھارت پہلے ہی واضح کرچکا ہے کہ پاکستان کے ساتھ کسی بھی دوطرفہ بات چیت میں کشمیر موضوع نہیں ہوگا اور نہ اس پر مذاکرات ہوں گے۔
انتخابی بیان بازی کو ایک جانب رکھیں تو بھارت پہلے ہی واضح کرچکا ہے کہ پاکستان کے ساتھ کسی بھی دوطرفہ بات چیت میں کشمیر موضوع نہیں ہوگا اور نہ اس پر مذاکرات ہوں گے۔
تبصرے (0) بند ہیں