میرے پاس اندر کی خبر ہے، اپوزیشن کو کچھ نہیں ملنے جارہا، شیخ رشید

اپ ڈیٹ 27 مارچ 2022
وزیر داخلہ نے کہا کہ گینگ آف تھری کی سیاست کا معیار اس  قدر گر چکا ہے کہ قاتلوں کو بھی دبئی سے بلا رہے ہیں —تصویر: ڈان نیوز
وزیر داخلہ نے کہا کہ گینگ آف تھری کی سیاست کا معیار اس قدر گر چکا ہے کہ قاتلوں کو بھی دبئی سے بلا رہے ہیں —تصویر: ڈان نیوز

وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ تحریک عدم اعتماد کا جو نتیجہ بھی نکلے، میرے پاس اندر کی خبر ہے کہ ’گینگ آف تھری‘ کو کچھ نہیں ملنے جارہا۔

اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ اقتدار کے بھوکوں کی نااہلی اور نالائقی سے عمران خان مقبول ہوگیا ہے، ورنہ میرے لیے بہت مشکل تھا۔

انہوں نے کہا کہ 7 روز کے لیے 9206660، 9218594 وزارت داخلہ کے کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کے نمبرز ہیں جو 24 گھنٹے کھلا رہے گا، اس وقت پورا اسلام آباد کھلا ہے، افواہوں پر نہ جائیں۔

یہ بھی پڑھیں: جام عبدالکریم دبئی سے ووٹ ڈالنے آ رہے ہیں، انہیں گرفتار کریں گے، وزیر داخلہ

ان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد پہنچنے میں کسی جگہ کوئی رکاوٹ ہو تو رینجرز اور ایف سی امن و امان یقینی بنانے کے لیے موجود ہیں، میں جے یو آئی (ف) سے توقع رکھتا ہوں کہ کشمیر ہائی کو کھلا رکھا جائے گا جس کا چیف جسٹس نے بھی حکم دیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ آپ کا احترام سر آنکھوں پر آپ کا حق ہے کہ ریلی کریں، لیکن جو وقت آپ کو دیا گیا ہے وہ ختم ہوچکا ہے البتہ اگر پھڈا ڈالنے کی کوشش کی تو چیف جسٹس کی ہدایت کی روشنی میں اسلام آباد کی انتظامیہ ایکشن لے گی۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ ’گینگ آف تھری‘ کی سیاست کا معیار اس قدر گر چکا ہے کہ قاتلوں کو بھی دبئی سے بلا رہے ہیں، کیا دنیا میں کہیں بھی کوئی ایسا قانون کوئی ہے کہ کوئی شخص بیرونِ ملک بیٹھ کر عدالت سے عبوری ضمانت حاصل کرلے۔

انہوں نے کہا کہ آج تاریخی جلسہ ہو رہا ہے، میں جے یو آئی (ف) سے خصوصی طور پر کہنا چاہتا ہوں کہ سری نگر ہائی وے کو کھلا رکھیں، آپ کا وقت ختم ہوچکا ہے، 28 تاریخ کو یہ مقام مسلم لیگ (ن) نے مانگا ہے وہ شوق سے جلسہ کرے، اگر مقصد کوئی ہنگامہ آرائی یا انتشار کرنا ہے تو ایسا نہیں ہوگا۔

مزید پڑھیں: پی ٹی آئی کو پریڈ گراؤنڈ، پی ڈی ایم کو پشاور موڑ پر جلسہ کرنے کی اجازت مل گئی

شیخ رشید نے کہا کہ تحریک عدم اعتماد کا جو نتیجہ بھی نکلے، میرے پاس اندر کی خبر ہے گینگ آف تھری کو کچھ نہیں ملنے جارہا۔

انہوں نے کہا کہ جس دن ووٹ ہوں گے عمران خان اسمبلی سے جیتے یا عوام میں جیتے، وہ آئے گا اور چھا جائے گا تم دیکھتے رہ جاؤ گے اور اسلامی مدارس کو اپنے اقتدار کے مفاد میں مت جھونکو۔

انہوں نے مزید کہا کہ بھگوڑوں کی پارٹی کا آپ کو پتا ہے جن کی اولادیں، جائیدادیں باہر اور غیر ملکی شہریت کے حامل ہیں، قوم کو لوٹنے کے لیے آتے ہیں، یہ سیاسی کفن فروش شاہراہِ دستور پر اپنے سیاسی انجام کو پہنچیں گے چاہے کتنا ہی وقت لگے۔

وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ میری خبر ہے کہ وہ نہیں ہونے جارہا جو تم سوچے بیٹھے ہو، شہباز شریف صاحب تمہاری اچکن نیکر بن جائے گی، آپ سمجھ رہے ہیں کہ اقتدار آپ کی جھولی میں آئے گا، لیکن ایسا نہیں ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ آج عمران خان کی تقریر ہو لینے دیں پھر میں 4 تاریخ تک روز آپ کے سامنے آکر پریس ٹاک کروں گا۔

یہ بھی پڑھیں: شہر اقتدار، سیاسی جماعتوں کے اعصاب شکن پاور شوز کیلئے تیار

نواز شریف کی واپسی کے بارے میں سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ وہ پیسے والے لوگ ہیں، یہ مال لگاتے ہیں، فضا بنا دیتے ہیں کہ وہ مرنے لگا ہے۔

شیخ رشید نے کہا کہ میں نے ایک بہت بڑی خبر رکھی ہوئی ہے کہ ملک دشمن عناصر اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کانفرنس کو تباہ کرنا چاہتے تھے، وہ ایک بہت بڑا کھیل کھیلنے جارہے تھے جو ہمارے سیکیورٹی اداروں نے ٹھیک کیا۔

انہوں نے کہا کہ میں سندھ میں گورنر راج، ملک میں ایمرجنسی کے نفاذ لگانے کا حامی تھا لیکن عمران خان نے میری بات مسترد کردی اور اس سے بھی پہلے میں قبل از وقت انتخابات کا حامی تھا، ہمیں زبردست بجٹ پاس کرا کر عوام میں جانا چاہیے۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ درست ہے کہ ہمارے دور میں مہنگائی تھی، ہمارے دور میں غریب کو وہ سہولت نہیں ملی جو ملنی چاہیے تھی کیوں کہ ان چوروں نے خزانہ اتنا لوٹا کہ عمران خان کے ہاتھ بندھے ہوئے تھے۔

شیخ رشید نے کہا کہ نواز شریف کی کسی آرمی چیف سے نہیں بنی، حالانکہ یہ جی ایچ کیو کے گیٹ نمبر 4 کی پیداوار ہے، گل حمید نواز شریف کے ٹکٹ دیا کرتا تھا، میں نے اس سے نواز شریف کا ٹکٹ لیا۔

مزید پڑھیں: پی ٹی آئی کے ناراض اراکین کا شوکاز نوٹس کا جواب، پارٹی چھوڑنے کی تردید

بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بلاول صاحب! ذرا پوچھیں کون مال کھاتا تھا، میں جاتا تھا کرنل قذافی کے پاس، صدام کا مال کون کھاتا تھا، آپ کی حکومت الٹنے کے لیے اسامہ بن لادن سے کس نے مال لیا تھا، اگر تاریخ میں باتیں ہوئیں تو بہت دور تک جائیں گی۔

ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ میں بلاول کو آخری وارننگ دینا چاہتا ہوں کہ عمران خان کی فیملی تک نہ جائے۔

جلد انتخابات اپوزیشن کی جیت ہوگی یا حکومت کی؟ کے جواب میں انہوں نے کہا کہ عوام ایسے لوگوں کو لائے جو بِکنے اور بَکنے والے نہ ہوں، اصلی اور نسلی ہوں۔

ایک سوال کے جواب میں وزیر داخلہ نے کہا کہ اتنا بھولا نہیں ہے عمران خان، انشااللہ آرمی چیف اپنا وقت پورا کریں گے، جب وقت آئے گا اس وقت وہ فیصلہ کریں گے، کوئی کہیں نہیں جارہا۔

جے یو آئی (ف) کے دھرنے کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ میری کوشش ہے کہ عدالت کے فیصلے کابھی احترام ہو اور کوئی تصادم نہیں ہو۔

اپوزیشن کے متحرک ہونے اور اسٹیبلشمنٹ کے کردار سے متعلق سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کو خدا بچائے گا، اگر وہ تحریک عدم اعتماد میں نہیں بچ رہا تو اللہ اسے بہت عزت دینے جارہا ہے، اب وہ 2 تہائی اکثریت سے آئے گا، اسٹیبلشمنٹ پاکستان کے ساتھ ہے اور ملک کے حالات کا تقاضہ ہے کہ حکومت مدت مکمل کرے۔

تبصرے (0) بند ہیں