قبل از وقت اموات کا خطرہ کم کرنے کیلئے روزانہ ورزش ضروری نہیں، تحقیق

09 جولائ 2022
ڈانا سانٹاس کے مطابق اکثر لوگ ورزش نہ کرنے کی وجہ مصروف ترین معمول کو ٹھہراتے ہیں—فائل فوٹو : اے ایف پی
ڈانا سانٹاس کے مطابق اکثر لوگ ورزش نہ کرنے کی وجہ مصروف ترین معمول کو ٹھہراتے ہیں—فائل فوٹو : اے ایف پی

حالیہ تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ روزانہ ورزش کے بجائے ہفتے میں ایک سے دو بار ورزش بھی بیماریوں اور قبل از وقت اموات کے خطرے کو ٹال سکتی ہے۔

بالغ افراد کے لیے ہفتے میں 150 منٹ کی جسمانی سرگرمی اور پٹھوں کو مضبوط کرنے والی ورزش کم از کم 2 روز تک کرنا ضروری ہے، اگر آپ اسے ہفتے بھر کی دیگر مصروفیات کے ساتھ معمول کا حصہ بنانے کی کوشش کریں گے تو ممکن ہے کہ یہ کئی افراد کے لیے قدرے مشکل ہو۔

'جے اے ایم اے انٹرنل میڈیسن جرنل' میں شائع ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق بالغ افراد کے لیے جسمانی ورزش کا مطلوبہ 150 منٹ کا دورانیہ ہفتہ بھر تک پھیلایا جائے یا ہفتے میں ایک سے دو بار ورزش کے ذریعے پورا کیا جائے، دونوں صورتوں میں مفید ہوسکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کتنی ورزش صحت میں بہتری کے لیے مفید؟

تحقیق کے مطابق جو لوگ روزانہ یا ہفتہ میں ایک سے دو بار ورزش کرتے ہیں ان میں غیر متحرک لوگوں کی نسبت اموات کی شرح کم ہوتی ہے۔

برازیل کی فیڈرل یونیورسٹی آف ساؤ پالو میں احتیاطی ادویات کے شعبہ میں وبائی امراض کے پروفیسر اور اس تحقیق کے مصنف لینڈرو ریزینڈے نے کہا کہ باقاعدگی سے ورزش کرنے والوں اور ہفتے کے آخر میں ورزش کرنے والوں کے درمیان اموات کی شرح میں کوئی بڑا فرق نہیں ہے جب تک کہ وہ ایک ہفتے میں معتدل یا بھرپور انداز میں جسمانی سرگرمیاں اپنا رہے ہوں۔

انہوں نے کہا کہہ یہ اچھی خبر ہے کہ ہفتے میں ایک بار ورزش کرنے والوں کی جسمانی سرگرمی کا نمونہ ایسے بہت سے لوگوں کو آسان راستہ فراہم کر سکتے ہیں جو جسمانی سرگرمیوں کی تجویز کردہ معیار تک پہنچنا چاہتے ہیں۔

نیشنل انسٹی ٹیوٹ آن ایجنگ کے عملے کے سائنسدان ایرک شیروما نے کہا کہ اس تحقیق کے نتائج سے ماہرین صحت کو مصروف لوگوں میں بھی جسمانی سرگرمی کو فروغ دینے میں مدد مل سکتی ہے، یہ نتائج اس خیال کو تقویت بخشتے ہیں کہ جسمانی سرگرمی کے ایک ایک لمحے سے فرق پڑتا ہے۔

مزید پڑھیں: خبردار! زیادہ ورزش کرنا ذہنی صحت کے لیے تباہ کن

سی این این فٹنس کنٹری بیوٹر ڈانا سانٹاس کے مطابق اکثر لوگ ورزش نہ کرنے کی وجہ ہفتے بھر کے مصروف ترین معمول کو ٹھہراتے ہیں۔

ڈانا سانٹاس نے کہا 'لوگ نیند قربان کرکے صبح جلدی اٹھنے یا پیشہ ورانہ ذمہ داریاں ادا کرنے کے فوراً بعد جم جا کر گھر والوں کے ساتھ رات کے کھانے کا قیمتی وقت ضائع نہیں کرنا چاہتے، یہ جائز عذر ہیں اور ہم سب کے لیے مکمل نیند انتہائی ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ گھر والوں کے ساتھ کھانا محض اچھے لمحوں کے لیے ضرروی نہیں بلکہ یہ فاسٹ فوڈ کھانے کی بجائے گھر کا بنا ہوا صحت افزا کھانا کھانے کا بھی موقع فراہم کرتا ہے۔

ڈانا سانٹاس نے کہا کہ ہفتے میں ایک بار ورزش سے اموات کی شرح میں کمی ان لوگوں کے لیے بہت اچھی خبر ہے جو ہفتہ بھر مصروف رہتے ہیں، تاہم ہفتہ بھر ورزش کرنے کے بھی اپنے فوائد ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: جم، ورزش، فٹنس اور ہم خواتین

انہوں نے مزید کہا کہ اس تحقیق میں نیند، انجری یا دماغی صحت پر باقاعدگی سے ورزش کے اثرات کا ذکر نہیں کیا گیا، اس لیے اسے ذہن میں رکھنا ضروری ہے۔

ڈانا سانٹاس نے مزید کہا کہ ہمارے جسم حرکت میں رہنے کے لیے بنائے گئے ہیں، اگر آپ پورا ہفتہ ورزش نہیں کرتے تو ہفتے کے آخر میں ایک بار بھرپور ورزش کرنے سے انجری کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔

لہذا ان کا کہنا تھا کہ یہ بات ذہن نشین رکھنی چاہیے کہ ہفتے کے آخر میں ایک بار ورزش کرنے والوں کو یہ یقینی بنانا ضرروی ہے کہ وہ مناسب طریقے سے متحرک رہ رہے ہیں اور اپنی فارم پر توجہ دے رہے ہیں۔

2018 کی ایک تحقیق کے مطابق ورزش دماغی صحت میں اہم کردار ادا کرتی ہے، اس تحقیق میں حصہ لینے والے افراد میں سے ورزش کرنے والوں کو مہینے بھر میں ذہنی صحت میں خلل کی شکایت ان لوگوں سے کم رہی جو ورزش نہیں کرتے۔

مزید پڑھیں: ورزش کرنے کی عادت دماغ کو صحت مند رکھنے کے لیے مفید

ڈانا سانٹاس نے کہا کہ بہتر صحت کے عوامل میں نیند اہم حصہ ہے، جو لوگ روزانہ ورزش کرتے ہیں انہیں رات کو خود قدرتی طور پر ںیند کی ضرروت محسوس ہوتی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اچھی نیند کے لیے ضروری نہیں کہ روزانہ ورزش کے دوران آپ کی سانس پھولے اور پسینہ آئے لیکن آپ کو کوشش کرنی چاہیے کہ ورزش کے دوران سانس اور دل کی دھڑکن کی رفتار بڑھے۔

انہوں نے کہا کہ اس سے مراد یہ ہے کہ بہتر نیند کے لیے 20 سے 25 منٹ تیز چہل قدمی، سائیکل سواری یا جسمانی ورزش کے لیے وقف کیے جائیں۔

تبصرے (0) بند ہیں