مسلم لیگ(ن) کا پنجاب اور خیبر پختونخوا میں گورنر راج لگانے کا مطالبہ

08 نومبر 2022
مسلم لیگ(ن) کے رہنما امیر مقام نے کہا کہ عمران کے ساتھ بات چیت نہیں ہو سکتی کیونکہ وہ سب کچھ اپنی مرضی کا چاہتے ہیں— فوٹو: اے پی پی
مسلم لیگ(ن) کے رہنما امیر مقام نے کہا کہ عمران کے ساتھ بات چیت نہیں ہو سکتی کیونکہ وہ سب کچھ اپنی مرضی کا چاہتے ہیں— فوٹو: اے پی پی

مسلم لیگ(ن) کے سینئر رہنما اور وزیراعظم کے مشیر امیر مقام نے سیاسی بحران کی وجہ سے پنجاب اور خیبرپختونخوا میں گورنر راج لگانے کا مطالبہ کردیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) کے چیئرمین اسلام آباد لانگ مارچ کے مقاصد کے بارے میں قوم کو بتائیں، پی ٹی آئی کے کارکنوں نے لاہور اور پشاور میں فوج کے ادارے کے دفاتر کے باہر مظاہرے کیے اور عمران خان نے دنیا میں پاکستان کو بدنام کیا۔

مزید پڑھیں: سپریم کورٹ کی مداخلت کے بعد بالآخر عمران خان پر حملے کی ایف آئی آر درج

امیر مقام نے کہا کہ عمران کے ساتھ بات چیت نہیں ہو سکتی کیونکہ وہ سب کچھ اپنی مرضی کا چاہتے ہیں۔

انہوں نے الزام لگایا کہ عمران خان چاہتے ہیں کہ نیوٹرل اب نیوٹرل نہ رہیں اور ان کی حمایت کریں اور وفاقی حکومت پر زور دیا کہ وہ عمران خان کی وجہ سے پیدا ہونے والے سیاسی انتشار کے سبب پنجاب اور خیبر پختونخوا دونوں میں گورنر راج نافذ کرے۔

ادھر مسلم لیگ(ن) پنجاب کی سیکریٹری اطلاعات عظمیٰ بخاری نے کہا کہ عمران خان پر حملہ ان کی جانب سے ہر چیز کو اسلامی رنگ دینے کی وجہ سے ہوا، عمران خان قوم کو یہ نہیں بتا سکتے کہ انہیں کتنی گولیاں لگیں، زخم پر پلاسٹر نہیں لگایا جا سکتا، انہوں نے مزید کہا کہ خان نے اب ’ڈیجیٹل لانگ مارچ‘ کا اعلان کر دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد: پی ٹی آئی کارکنوں کی جانب سے سڑکیں بلاک کرنے کے بعد نیم فوجی دستے تعینات

انہوں نے کہا کہ عمران خان آرمی چیف کو عثمان بزدار بنانا چاہتے تھے لیکن وفاقی حکومت آرمی چیف کا تقرری میرٹ پر کرے گی۔

تبصرے (0) بند ہیں