بھارت: بلدیاتی انتخابات میں بی جے پی کو 15 سال بعد عام آدمی پارٹی سے شکست

اپ ڈیٹ 07 دسمبر 2022
نئی دہلی میں عام آدمی پارٹی نے بی جے پی کو شکست دے دی—فوٹو: انڈیا ٹو ڈے
نئی دہلی میں عام آدمی پارٹی نے بی جے پی کو شکست دے دی—فوٹو: انڈیا ٹو ڈے

بھارت کے دارالحکومت نئی دہلی میں بلدیاتی انتخابات کے دوران عام آدمی پارٹی نے وزیراعظم نریندر مودی کی ہندو قوم پرست جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو واضح شکست سے دوچار کردیا۔

بھارتی اخبار ’ہندوستان ٹائمز‘ کی رپورٹ کے مطابق دارالحکومت نئی دہلی میں 2022 کے بلدیاتی انتخابات کے دوران بھارتی حکمراں جماعت بی جے پی کو عام آدمی پارٹی کے ہاتھوں شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے جہاں بھارت کی حکمراں جماعت کی 15 سالہ انتخابی بالادستی ختم ہوگئی ہے۔

نتائج کے مطابق عام آدمی پارٹی نے 134 وارڈز، بی جے پی نے 104 اور کانگریس نے 9 وارڈز پر کامیابی حاصل کی ہے جبکہ تین وارڈز پر آزاد امیدواروں نے کامیابی حاصل کی ہے۔

بلدیاتی انتخابات کے دوران نئی دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کی جماعت عام آدمی پارٹی کو بھارتیہ جنتا پارٹی پر واضح برتری حاصل ہے۔

خیال رہے کہ نئی دہلی کی اسمبلی عام آدمی پارٹی کے پاس ہے جبکہ بلدیاتی اداروں پر ہندو قوم پرست جماعت کی بالادستی قائم تھی جس کو اب عام آدمی پارٹی نے دوسرے نمبر پر لاکر کھڑا کردیا ہے۔

ابتدائی رجحان میں بی جے پی، عامی آدمی پارٹی سے برابر کے مقابلے میں تھی اور کہیں تو زیادہ سیٹیں بھی لے رہی تھی مگر اب عام آدمی پارٹی نے برتری حاصل کرلی ہے۔

نئی دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے بلدیاتی انتخابات میں کامیابی کی تصدیق کے بعد ووٹ دینے والوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے شہر کی بہتری کے لیے مل کر کام کرنے پر زور دیا۔

اروند کیجریوال نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کہا کہ ’اس بڑی فتح پر دہلی کے لوگوں کا شکریہ اور سب کو مبارک، اب ہم سب کو مل کر دہلی کو خوبصورت اور صاف رکھنا ہے۔‘

نئی دہلی کے نائب وزیراعلیٰ منیش سسوڑیا نے ٹوئٹر پر کہا کہ ’دنیا کی سب سے بڑی اور منفی جماعت کو شکست دے کر دہلی کے لوگوں نے ایک ایماندار اور محنتی اروند کیجریوال کو جتوایا ہے۔‘

انہوں نے کہا کہ ’ہمارے لیے یہ محض کامیابی نہیں بلکہ ایک بہت بڑی ذمہ داری ہے۔‘

قبل ازیں رکن لوک سبھا سوربھ بھردواج نے کہا تھا کہ عام آدمی پارٹی 180 وارڈز لے گی اور شاید 230 سے بھی زیادہ حاصل کرے۔

بعد ازاں انہوں نے کہا کہ ہم 180 وارڈز پر کامیاب ہوں گے اور اگر حامیوں نے ساتھ دیا تو ہم 230 نشستیں بھی لے سکتے ہیں اس لیے میئر ہماری جماعت سے ہوگا۔

پس منظر

خیال رہے کہ نئی دہلی میں دونوں جماعتوں کی طرف سے ایک دوسرے پر الزامات لگا کر انتخابی مہم چلائی گئی تھی جس کے لیے دونوں جماعتوں کے رہنما بشمول مرکزی وزرا اور دیگر ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ ووٹ مانگنے کے لیے گھر گھر گئے تھے۔

نئی دہلی میں بلدیاتی حکومت کی دوڑ 2007 سے بھارتیہ جنتا پارٹی کے پاس تھی اور 2013 میں عام آدمی پارٹی نے لوک سبھا میں حکومت بنائی تھی۔

عام آدمی پارٹی کی اسمبلی میں کامیابی کے باوجود بھی ہندو قوم پرست جماعت نے بلدیاتی انتخابات میں کامیابی حاصل کی تھی۔

رپورٹ کے مطابق وارڈز کی دوبارہ تشکیل اور میونسپل کارپوریشنز کے انضمام کے بعد یہ پہلا الیکشن ہے۔

قبل ازیں 2012 سے 272 وارڈز پر مشتمل نئی دہلی، جنوبی دہلی اور مشرقی دہلی کی تین بلدیاتی باڈیز تھیں، بعد ازاں وارڈز کو کم کر کے 250 کر دیا گیا تھا اور مئی میں ان کو ملا کر ایک میونسپل کارپوریشن بنایا گیا تھا۔

اس سے قبل 2017 میں بھارتیہ جنتا پارٹی نے 270 میں سے 181 وارڈز پر کامیابی حاصل کی تھی جبکہ عام آدمی پارٹی نے 48 اور کانگریس 30 وارڈز پر اپنے امیدوار لانے میں کامیاب ہوئی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں