چین میں کورونا کی پابندیوں میں نرمی کی وجہ سے کیسز میں اضافے کے بعد صدر شی جن پنگ نے حکام پر زور دیا ہے کہ وہ عوام کے تحفظ کے لیے اقدامات کریں۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق چین نے عالمی وبا کے دوران دنیا سے خود کو تنہا کر لیا تھا، وہاں پر اب انفیکشن کی تعداد میں بڑا اضافہ ہو رہا ہے جو اچانک سے سخت ترین پابندیوں کے ہٹانے کے بعد ہوا ہے۔

سرکاری نشریاتی ادارے ’سی سی ٹی وی‘ کے مطابق شی جن پنگ نے ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ اس وقت کوویڈ-19 کی روک تھام اور کنٹرول کرنے کے حوالے سے چین میں نئے حالات کا سامنا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمیں حب الوطنی پر مبنی صحت کی مہم شروع کرنی چاہیے اور وبا کی روک تھام اور اسے کنٹرول کرنے کے لیے کمیونٹی کی سطح پر دفاع کو مضبوط کرنے اور مؤثر طریقے سے لوگوں کی زندگیوں کی حفاظت کرنی چاہیے۔

رپورٹ کے مطابق چین کے نیشنل ہیلتھ کمیشن نے اعلان کیا تھا کہ وہ انفیکشن اور اموات کے اعداد شمار جاری کرنا بند کر دیں گے جبکہ ملک بھر کے ہسپتالوں میں کوویڈ کے بہت زیادہ مریض تھے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ روزانہ کی بنیاد پر وائرس کے اعداد و شمار جاری کرنے کا سلسلہ ختم کرنے کا فیصلہ ان خدشات کے درمیان سامنے آیا کہ ملک میں انفیکشن کی لہر سرکاری اعداد و شمار میں درست طریقے سے ظاہر نہیں ہو رہی ہے۔

مزید بتایا گیا کہ بیجنگ نے لازمی ٹیسٹنگ ختم کرنے کے بعد تسلیم کیا تھا کہ کورونا کا پھیلاؤ ٹریس کرنا تقریباً ناممکن ہے، اب لوگوں کے لیے ضروری نہیں ہے کہ وہ ٹیسٹ کے نتائج سے حکام کو آگاہ کریں۔

رپورٹ کے مطابق کورونا کے کیسز میں ایسے وقت میں اضافہ ہوا ہے جب اگلے مہینے طویل عام تعطیلات آرہی ہیں، جس میں لاکھوں مزدور اپنے رشتہ داروں سے ملنے کے لیے اپنے شہروں ک ارخ کرتے ہیں۔

حکام کا کہنا ہے کہ وائرس سے کم وسائل والے دیہاتی علاقے زیادہ متاثر ہوسکتے ہیں، مزید کہا کہ نئے سال کے دوران اور 21 جنوری سے ایک ہفتے کے لیے شروع ہونے والی چھٹیوں میں ادویات کی فراہمی اور علاج کو ممکن بنایا جائے۔

حکمراں کمیونسٹ پارٹی اور اسٹیٹ کونسل نے نوٹس جاری کرتے ہوئے حکام کو ہدایات دیں کہ وبا کی روک تھام اور کنٹرول کے اقدامات یقینی بنائے جائیں۔

گزشتہ روز ڈان کی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ شنگھائی کے قریب واقع چین کے بڑے صنعتی صوبے ژجیانگ میں روزانہ تقریباً 10 لاکھ نئے کوویڈ 19 کے مثبت کیسز رپورٹ ہو رہے ہیں جب کہ آنے والے دنوں میں انفیکشن کی تعداد دگنی ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔

— فوٹو: رائٹرز
— فوٹو: رائٹرز

ژجیانگ حکومت نے ایک بیان میں کہا تھا کہ ژجیانگ میں انفیکشن کی تعداد نئے سال کے موقع پر اپنی انتہا کو پہنچ سکتی ہے اور اس دوران روزانہ نئے رپورٹ ہونے والے مثبت کیسز کی تعداد 20 لاکھ تک پہنچ سکتی ہے۔

6 کروڑ 54 لاکھ آبادی والے صوبے ژجیانگ کی حکومت نے کہا تھا کہ صوبے کے ہسپتالوں میں زیر علاج 13 ہزار 583 انفیکشنز میں سے ایک مریض میں کورونا کی شدید علامات ہیں جب کہ شدید اور نازک کنڈیشن میں موجود 242 مریضوں کے انفیکشن دیگر بیماریوں کی وجہ سے ہے۔

چین نے کوویڈ-19سے ہونے والی اموات کی رپورٹنگ محدود کر دی تھی اور صرف کوویڈ کی وجہ سے ہونے والے نمونیا یا سانس بند ہونے والی اموات کو کورونا سے ہونے والی اموات میں شامل کیا تھا، جس پر عالمی ماہرین صحت نے تشویش کا اظہار کیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں