اداکارہ ژالے سرحدی نے ماڈل و میزبان متھیرا کے ساتھ ایک حالیہ انٹرویو میں اپنی جسمانی صحت اور ان پر ہونے والی تنقید کے حوالے سے بات کی۔

ژالے سرحدی نے بتایا کہ لوگ اکثر ان سے غیر ضروری اور فضول سوال پوچھتے ہیں، مثال کے طور پر جب میں ان سے کہتی ہوں کہ میری ایک بیٹی ہے تو وہ مجھ سے پوچھتے ہیں کہ ’اچھا صرف ایک ہی بیٹی؟ کیوں؟ دوسرے بچے کیوں نہیں ہے؟‘

انہوں نے مزید بتایا کہ ’اب میں انہیں کیسے سمجھاؤں کہ میرے تین حمل ضائع ہوچکے ہیں، جس کی وجہ سے مجھے ہائپو تھائیرائیڈ (hypothyroid) ہے، اور یہ اس لیے نہیں ہوا کہ میں نے ڈائٹ یا ورزش کی تھی، یہ بس ہوگئے‘۔

انہوں نے بتایا کہ حمل ضائع ہونے سے خواتین کے جسم پر طویل مدت تک اثرات رہتے ہیں’۔

اداکارہ کا کہنا تھا کہ جب فلم ’جلیبی‘ کی شوٹنگ جاری تھی، مجھے معلوم ہوا کہ میں حاملہ ہوں اور کچھ دنوں بعد میرا حمل ضائع ہوگیا، اس کے بعد میرا وزن بڑھنا شروع ہوگیا، میں ڈاکٹر کے پاس گئی تو پتا چلا کہ مجھے ہائپو تھائیرائیڈ ہے’۔

انہوں نے بتایا کہ ’حمل کے ضائع ہونے سے خواتین پر جسمانی اور ذہنی اثرات مرتب ہوتے ہیں، لوگوں کے عجیب خیالات ہیں کہ لڑکی اگر پیدا ہوگی تو اسے شادی اور بچے پیدا کرنے کے لیے سمجھا جاتا ہے، لڑکی کا واحد مقصد شادی کرنا سمجھا جاتا ہے، یہی نہیں بلکہ وزن، چہرے کی رنگت پر بھی شدید تنقید کی جاتی ہے، مجھے بچپن میں تو یہ سننے کو ملا کہ میں اتنی لمبی ہوں مجھے دلہا کیسے ملے گا؟‘

اسی حوالے سے انہوں نے مزید کہا کہ ’جب ایسے موضوع پر بات کرنا ممنوع سمجھا جاتا ہے، اگر بات نہیں کریں گے تو ان مسائل کا کبھی حل نہیں نکال سکیں گے‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ماہر نفسیات کے پاس جانا بھی ممنوع سمجھا جاتا ہے، آپ کی ذہنی صحت آپ کی جسمانی صحت کی طرح اہم ہے، جس طرح آپ اپنی جسمانی صحت کے لیے ڈاکٹر سے رجوع کرتے ہیں اسی طرح ذہنی صحت کے لیے ماہر نفسیات موجود ہیں، میں نے ماہر نفسیات سے رجوع کیا ہے۔

خیال رہے کہ معاشرے میں اکثر خواتین کے اسقاط حمل پر بات کرنے یا اس سے متعلق خواتین کی صحت پر توجہ نہیں دی جاتی، جس کی وجہ سے خواتین ذہنی اور جسمانی مسائل کا شکار رہتی ہیں، معاشرے میں خواتین کے وزن، چہرے کی رنگت اور دیگر اعضا سے متعلق بھی انہیں تنقید کا نشانہ بنایا جاتا ہے، جو کسی طور پر قابل قبول نہیں ہے۔

فنکاروں کی جانب سے خواتین کی ذہنی صحت اور دیگر مسائل سے متعلق آگاہی ایک مثبت عمل ہے کیونکہ اس طرح کے موضوع پر بات کرنے سے ہی معاشرے کے لوگوں میں شعور پیدا ہونے میں مدد مل سکتی ہے۔

ہائپوتھائیرائیڈ کیا ہے؟

نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ کی رپورٹ کے مطابق ہائپوتھائیرائیڈ تب ہوتا ہے جب تھائیرائیڈ گلینڈ آپ کے جسم کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے تھائیرائیڈ ہارمونز نہیں بنا پاتا۔

تھائیرائیڈ آپ کی گردن کے سامنے ایک چھوٹا، تتلی کی شکل کا غدود ہے۔ تھائیرائیڈ ہارمونز آپ کے جسم کے توانائی کے استعمال کے طریقے کو کنٹرول کرتے ہیں، اس لیے وہ آپ کے جسم کے تقریباً ہر عضو کو متاثر کرتے ہیں، تھائیرائیڈ ہارمونز کے بغیر، آپ کے جسم کے اعضا بُری طرح متاثر ہوسکتے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں