مزدوروں کے حقوق پورے کرنا عالمی معیشت کیلئے چیلنج ہے، شہباز شریف

اپ ڈیٹ 01 مئ 2023
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ روس سے اضافی گندم درآمد کی جاسکتی ہے — فائل فوٹو: اے پی پی
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ روس سے اضافی گندم درآمد کی جاسکتی ہے — فائل فوٹو: اے پی پی

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ مزدوروں کے حقوق پورے کرنا اور انہیں ’معاشی ترقی میں حصہ دار‘ بنانا عالمی معیشت کے لیے ایک بنیادی چیلنج ہے۔

انہوں نے یہ بیان عالمی یوم مزدور کی مناسبت سے جاری کیا جو دنیا بھر میں شکاگو میں مزدوروں کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے منایا جا رہا ہے، جو 1886 میں ایک دن میں 8 گھنٹے کام کے لیے احتجاج کرتے ہوئے پولیس کے ہاتھوں مارے گئے تھے۔

ٹوئٹر پر بیان میں وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ ’ہم آج محنت کش طبقے کو زبردست خراج تحسین پیش کرتے ہیں اور ان کی شراکت کا جشن مناتے ہیں، حقیقت یہ ہے کہ عالمی منڈیوں میں خلل کے باعث زندگی گزارنے کی لاگت میں شدید بحران پیدا ہوا ہے۔‘

ان کا کہنا تھا کہ اس کے ساتھ اشیا کی قیمتوں میں اضافے سے کام کرنے والے افراد شدید دباؤ کا شکار ہیں۔

سرکاری خبر رساں ادارے ’اے پی پی‘ کے مطابق محنت کشوں کے عالمی دن کے موقع پر اپنے پیغام میں شہباز شریف نے کہا کہ محنت کشوں اور مزدوروں کا عالمی دن، جو آج دنیا بھر میں منایا جا رہا ہے، ہمیں ان محنت کشوں کی قربانیوں کی یاد دلاتا ہے جنہوں نے اپنے حقوق کے لیے انتھک جدوجہد کرتے ہوئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ دن ناصرف محنت کے تقدس اور وقار کی علامت ہے بلکہ یہ ملک کی معاشی ترقی میں مرکزی حیثیت رکھنے والے مزدوروں اور محنت کشوں کی اہمیت کا اعتراف ہے، آج کے دن پوری قوم محنت کش طبقے کو شاندار خراج تحسین پیش کرتی ہے اور ملک کی ترقی میں ان کے کردار اور معاونت کو سراہتی ہے۔

شہباز شریف نے مزید کہا کہ ہمارا عظیم مذہب اسلام سماجی انصاف، مساوات اور انسانی حقوق کے احترام کے اصولوں پر زور دیتا ہے، اللہ تعالیٰ اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں حکم دیا ہے کہ ہم مزدوروں کے حقوق کو انتہائی اہمیت دیں اور ان حقوق کو اپنا بنیادی فریضہ سمجھتے ہوئے ان کی انجام دہی میں کوتاہی نہ برتیں، حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی میں ہمیں محنت کی عظمت اور محنت کش طبقے کے حقوق کے احترام کی بے شمار متاثر کن مثالیں ملتی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اسلام نے عالمی لیبر قوانین کے نفاذ سے بہت پہلے ہی مزدوروں اور محنت کشوں کے حقوق کے حوالے سے رہنما اصول طے کر دیے تھے، اسی بنیاد پر ہم سمجھتے ہیں کہ مزدور اور آجر پیداواری عمل میں شراکت دار ہیں اور ان کا تعاون اور دوستانہ تعلق ملک کی سماجی و اقتصادی ترقی کے لیے ضروری ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ موجودہ حکومت محنت کشوں کے کام کرنے اور زندگی گزارنے کے حالات کو بہتر بنانے اور ان کے اور ان کے خاندانوں کے لیے بہتر رہائش، تعلیم کی سہولیات اور صحت کا تحفظ فراہم کر کے ان کی فلاح و بہبود کے لیے پُرعزم ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ مہنگائی کی بلند شرح اور دیگر معاشی چیلنجز کو مدنظر رکھتے ہوئے حکومت نے مزدوروں کی کم از کم اجرت ساڑھے 17 روپے ماہانہ سے بڑھا کر 25 ہزار روپے ماہانہ کر دی ہے، حکومت مزدوروں کے فلاحی اداروں کے لیے خودکار، مربوط نظام تیار کرنے کے حوالے سے کام کر رہی ہے تاکہ شفافیت کو یقینی بنایا جاسکے اور مزدوروں اور کارکنوں کو کم سے کم وقت میں ریلیف فراہم کیا جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ لیبر مارکیٹ کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے، موجودہ حکومت نے پیشہ ورانہ تربیت اور ہنر کی ترقی کے پروگرام شروع کیے ہیں تاکہ عوام کو ملک کے اندر اور باہر ملازمتوں کی منڈیوں میں ان کا جائز حصہ حاصل کرنے کے قابل بنایا جا سکے۔

وزیر اعظم کا مزید کہنا تھا کہ کسی بھی ملک کی معاشی ترقی کے لیے مزدوروں کا کردار اہم ہوتا ہے اور ہماری حکومت اس بات کو یقینی بنانے کے لیے پُرعزم ہے کہ معاشی ترقی کے فوائد آبادی کے تمام طبقات بالخصوص مزدوروں کے لیے خوشحالی میں تبدیل ہوں۔

انہوں نے کہا کہ آئیے، آج کے دن ہم سب انفرادی اور اجتماعی دونوں سطحوں پر محنت کشوں کے حقوق کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کا عہد کریں تاکہ محنت کش طبقے کی سماجی، معاشی اور سماجی بہبود میں سرمایہ کاری کرکے ان کی فلاح و بہبود کو یقینی بنایا جاسکے۔

لیبرفورس معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے، صدرمملکت

یوم مزدور کے موقع پر اپنے پیغام میں صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ لیبرفورس ہماری معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے، ان کے حقوق کے تحفظ کے لیے اقدامات کرنا انتہائی ضروری ہے، لیبر فورس اور نوجوانوں کومعیشت کو تیز رفتار ترقی پر گامزن کرنے کے لیے جدید مہارتیں فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔

سرکاری خبر رساں ادارے ’اے پی پی‘ کے مطابق انہوں نے کہا کہ اس سال ہم یکم مئی کو یوم مزدور اس عزم کے ساتھ منا رہے ہیں کہ مزدور کے وقار کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کریں گے اور ان کے بنیادی حقوق کے لیے مزدوروں کی بہادرانہ جدوجہد کو خراج تحسین پیش کریں گے۔

یہ دن نہ صرف محنت کشوں کی جدوجہد کی یادلاتا ہے بلکہ معاشی ترقی میں ان کے کردار کا اعتراف بھی ہے۔انہوں نے کہاکہ ہم سمجھتے ہیں کہ کارکن اور آجر پیداواری عمل میں شراکت دار ہیں اور ان کا تعاون صنعتی کارکردگی کے لیے ضروری ہے جو بالآخر ملک کی سماجی و اقتصادی ترقی کا باعث بنتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ معاشی خوشحالی میں اپنا حصہ ڈالنے کے باوجود، مزدوروں کو بہت سے مسائل ہیں جن میں غیر محفوظ ماحول، غیر منصفانہ مزدوری کے طریقے، کم اجرت، ملازمت کے تحفظ کی کمی، کام کی جگہ پر خواتین کو ہراساں کرنا، کام کے طویل اوقات اور من مانی برطرفی جیسے مسائل شامل ہیں۔

انہوں نے امید ظاہر کی کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں ان کی فلاح و بہبود کے لیے کام کرنے کے ساتھ ساتھ انہیں مارکیٹ کی ضروریات کے مطابق ہنر فراہم کرنے کی کوششیں جاری رکھیں گی

مزدور خوشحال تو پاکستان خوشحال ہوگا، بلاول بھٹو

دوسری جانب پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے مزدوروں کے عالمی دن پر پیغام میں کہا کہ پی پی پی مزدوروں کے حقوق پر کسی مصلحت کا شکار نہیں ہوگی، مزدور خوشحال تو پاکستان خوشحال ہوگا، مزدوروں و کسانوں کو اسمبلیوں میں نمائندگی دلائیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ آئندہ الیکشن میں اگر عوام نے مینڈیٹ دیا تو ملک بھر کے محنت کشوں کے لیے بینظیر مزدور کارڈ جیسی اسکیمیں شروع کریں گے، معاشرے کی ریڑھ کی ہڈی محنت کش ہیں۔

بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ عمران خان دورِ میں جتنا ظلم مزدوروں، کسانوں اور تنخواہ دار طبقے پر ہوا، ملکی تاریخ میں پہلے کبھی نہیں ہوا، عمران خان نے پاکستان میں مہنگائی، بے روزگاری اور غربت کے نئے ریکارڈ قائم کیے، پیپلز پارٹی آج غریب عوام کو عمران خان رجیم کی تباہیوں سے بچانے کی جدوجہد کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ کھلی تاریخ ہے کہ اِس ملک میں محنت کش طبقات کے حقوق کی بات اور ان پر عمل درآمد کا آغاز پیپلز پارٹی کے بعد سے شروع ہوا۔

خیبرپختونخوا کے نگران وزیر اعلیٰ محمد اعظم نے عالمی یوم مزدور کے موقع پر پیغام دیتے ہوئے کہا کہ معاشرے میں محنت کش طبقے کی عزت و وقار اور حقوق کے تحفظ کے بغیر ترقی اور خوشحالی کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہوسکتا۔

انہوں نے ملک کے محنت کش طبقے کو قومی تعمیر و ترقی میں ان کے اہم کردار پر خراج تحسین پیش کیا اور فلاح و بہبود کے لیے ہر ممکن اقدامات اٹھانے کی یقین دہانی کرائی۔

تبصرے (0) بند ہیں