چین اور وسط ایشیائی ممالک اپنی بھرپور صلاحیتوں کا مظاہرہ کریں، شی جن پنگ

اپ ڈیٹ 19 مئ 2023
چین کے صدر شی جن پنگ نے اہم اسٹریٹیجک سطح کے سمٹ کی شیان میں میزبانی کی — فوٹو: اے ایف پی
چین کے صدر شی جن پنگ نے اہم اسٹریٹیجک سطح کے سمٹ کی شیان میں میزبانی کی — فوٹو: اے ایف پی

چین کے صدر شی جن پنگ نے اپنے ملک اور وسط ایشیا کے ممالک سے کہا ہے کہ وہ تجارت، معیشت اور انفرااسٹرکچر میں تعاون کے لیے اپنی بھرپور صلاحیتوں کا مظاہرہ کریں۔

خبر رساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق چینی صدر خطے کے اہم اسٹریٹجک سطح کے سمٹ کی شیان میں میزبانی کر رہے ہیں جس میں قازقستان، کرغزستان، تاجکستان، ترکمانستان اور ازبکستان کے سربراہان مملکت شرکت کر رہے ہیں۔

چین نے اس سمٹ کو ’اہم سنگ میل‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ 2022 میں وسط ایشیا میں تجارت 70 ارب ڈالر تک پہنچ گئی تھی اور 2023 کی پہلی سہ ماہی میں مزید 22 فیصد سالانہ اضافہ ہوا ہے۔

یہ خطہ چین کے کھربوں ڈالر کے عالمی انفرااسٹرکچر منصوبے بیلٹ اینڈ روڈ کا اہم حصہ ہے۔

خطے کے اہم رہنماؤں سے خطاب کرتے ہوئے شی جن پنگ نے کہا کہ تمام ممالک کو معیشت، تجارت، صنعتی استعداد، توانائی اور ٹرانسپورٹ میں روایتی تعاون کی مکمل صلاحیتوں کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔

انہوں نے فنانس، زراعت، غربت میں کمی، کاربن کی کمی، صحت اور ڈیجیٹل ترقی سمیت مختلف شعبوں میں ترقی کے نئے در کھولنے کی کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ چین اور وسط ایشیائی ممالک کو باہمی مفاد کو مزید وسعت دینی چاہیے اور اہم مفادات کے حامل امور میں ایک دوسرے کے بھرپور تعاون کرنا چاہیے۔

چین کے صدر نے علیحدگی پسندی، دہشت گردی اور انتہا پسندی کو خطے کے تین بڑے دشمن قرار دیتے ہوئے تمام ممالک کے درمیان سیکیورٹی تعاون بڑھانے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ چھ ممالک کو اپنے اندرونی امور میں بیرونی مداخلت اور رنگین انقلاب برپا کرنے کی کوششوں کی مخالفت کرنی چاہیے۔

ان ممالک کی اگلی سمٹ 2025 میں قازقستان میں ہوگی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں