مقبول ماڈل و اداکارہ طوبیٰ انور نے کہا ہے کہ شادی کو کامیاب بنانے اور چلانے سمیت تعلقات میں رہنا اور انہیں برقرار رکھنا بھی آرٹ ہے، جسے سیکھنے کی ضرورت ہے۔

طوبیٰ انور نے حال ہی میں ’فوشیا میگزین‘ سے بات کرتے ہوئے اپنے مقبول ڈرامے ’بے بی باجی‘ کی کہانی اصل زندگی میں پیش آنے والے ڈرامے کی طرح کے واقعات پر کھل کر بات کی۔

’بے بی باجی‘ میں طوبیٰ انور نے ایک نوجوان شادی شدہ لڑکی کا کردار کیا ہے، جے شوہر اور سسرال والوں کی سختیوں اور ناروا سلوک کا سامنا رہتا ہے۔

ڈرامے میں انہوں نے ’فرحت‘ کا کردار ادا کیا ہے جو اپنے ساتھ ہونے والی ناانصافیوں پر اڑ جاتی ہیں۔

ان کے ڈرامے کو شائقین کی جانب سے کافی پسند کیا جا رہا ہے اور طوبیٰ انور سمیت ڈرامے کے دیگر اداکاروں کو بھی سراہا جا رہا ہے۔

طوبیٰ انور نے اسی ڈرامے کی کہانی کے حوالے سے یوٹیوب چینل سے بات کرتے ہوئے لڑکیوں کے ساتھ حقیقی زندگی میں پیش آنے والے واقعات پر بھی بات کی اور کہا کہ پاکستانی سماج میں میرج کونسلنگ کا کوئی خیال نہیں، یہاں شادیوں سے قبل یا بعد میں نوجوان جوڑوں کو سمجھانے والا کوئی نہیں ہوتا۔

ان کا کہنا تھا کہ جوانی میں شادی کرنے پر پہلے دو سال تک جوڑے کو سمجھ نہیں آتی کہ انہیں کیا کرنا ہے اور ان کے ساتھ کیا ہو رہا ہے جب کہ اسی دوران ان کے بڑے بھی ان پر توجہ نہیں دیتے، کیوں کہ وہ اپنے مسائل میں الجھے ہوتے ہیں۔

اداکارہ کا کہنا تھا کہ شادی شدہ جوڑوں کو ابتدائی دو سال تک سمجھانا چاہیے کہ جب ان کے ساتھ کوئی مسئلہ پیش آئے تو اسے کس طرح حل کرنا ہے۔

طوبیٰ انور کے مطابق ہمارے سماج کی حالت یہ ہے کہ یہاں والدین، بہن، بھائی اور بھابھیاں سب مسائل میں الجھی ہوتی ہیں، وہ نئے شادی شدہ جوڑے کو کیا سکھائیں گے۔

اداکارہ نے سماج میں میرج کونسلنگ کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ مسائل کا سامنا کرنے والے جوڑوں اور خصوصی طور پر نوجوانوں جوڑوں کو تھراپی لینی چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ شادی کو چلانا اور کامیاب بنانا بھی ایک فن ہے، جسے سیکھنے کی ضرورت ہے، اسی طرح تعلقات کو برقرار رکھنا بھی آرٹ ہوتا ہے۔

اسی پروگرام میں انہوں نے شادی کو کامیاب بنانے کے لیے لڑکیوں پر ذمہ داری ڈالنے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جب بھی لڑکی بیاہی جاتی ہے تو اسے سمجھایا جاتا ہے کہ اب اسی نے ہی گھر کو چلانا اور بچانا ہے اور سمجھوتہ بھی کرنا ہے۔

انہوں نے سوال کیا کہ صرف لڑکیوں کو ہی کیوں سمجھوتوں کا کہا جاتا ہے جب کہ کسی ایک رشتے کو بچانا اور چلانا سب کی ذمہ داری ہوتی ہے۔

انہوں نے دلیل دی کہ شادی شدہ جوڑوں کے رشتے کو چلانا اور بچانا نہ صرف بیوی بلکہ شوہر سمیت ساس اور دیگر اہل خانہ کی بھی ذمہ داری ہوتی ہے، لیکن یہاں سب لوگ صرف بیاہی جانے والی لڑکی کو درس دیتے ہیں۔

طوبیٰ انور کے ساتھ پروگرام میں نوجوان اداکار جنید نیازی نے بھی شرکت کی اور انہوں نے بھی شادی کو کامیاب بنانے اور چلانے کے معاملے پر دونوں میاں اور بیوی کی ذمہ داریوں پر بات کی اور کہا کہ شادی کی کامیابی کے لیے دونوں یکساں ذمہ دار ہیں۔

خیال رہے کہ طوبیٰ انور نے 2018 میں خاموشی سے مرحوم عامر لیاقت سے شادی کی تھی، ان سے شادی کے بعد وہ اداکاری کے میدان میں بھی آئیں، تاہم 2022 میں انہوں نے خلع لے لی تھی۔

خلع کے کچھ ہفتوں بعد عامر لیاقت نے دانیہ ملک نامی لڑکی سے تیسری شادی کرلی تھی، انہوں نے پہلی شادی ڈاکٹر بشریٰ سے کی تھی، جنہیں انہوں نے 2020 میں طلاق دی تھی اور وہ جون 2022 میں اچانک انتقال کر گئے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں