اداکارہ حمائمہ ملک نے ٹی وی شو کے دوران میزبان و اداکار محسن عباس حیدر سے ماضی میں ان کے لیے سخت الفاظ استعمال کرنے پر معافی مانگ لی۔

حال ہی میں میزبان و اداکار محسن عباس حیدر کے پروگرام ’پبلک ڈیمانڈ‘ میں اداکارہ حمائمہ ملک نے بطور مہمان شرکت کی۔

پروگرام کے آخر میں حمائمہ ملک نے ٹاک شو میں مدعو کرنے کے لیے محسن عباس کا شکریہ ادا کیا، اس دوران حمائمہ نے ماضی میں محسن عباس کے لیے سخت الفاظ استعمال کرنے پر معافی مانگی۔

اگرچہ حمائمہ نے وضاحت نہیں کی کہ وہ کس حوالے سے بات کررہی ہیں تاہم ناظرین نے اندازہ لگایا کہ حمائمہ ملک کا اشارہ اُس جانب ہے جب انہوں نے گھریلو تشدد کے الزام پر محسن عباس حیدر کی سابقہ اہلیہ فاطمہ سہیل کی حمایت میں سامنے آئی تھیں اور محسن عباس حیدر کے لیے سخت الفاظ استعمال کیے تھے۔

حمائمہ ملک نے پروگرام کے دوران محسن عباس کو گلے لگاتے ہوئے کہا کہ ’میں نے اگر کبھی زندگی میں آپ کے لیے کچھ ایسا کہا ہو تو میں اس کے لیے آن اسکرین بولنا چاہتی ہوں کہ وقت بدلتے ہیں، لوگ بدلتے ہیں اور اندازِ بیان بدل جاتے ہیں۔ ’

2019 میں محسن عباس حیدر پر سابق اہلیہ فاطمہ سہیل نے گھریلو تشدد کے الزامات لگائے تھے، انہوں نے 2015 میں شادی کی تھی مگر ان کی 2018 میں طلاق ہوگئی تھی، یہ الزامات اس وقت سامنے آئے جب فاطمہ حاملہ تھیں بعدازاں ان کا بیٹا ہوا تھا۔

سابق اہلیہ کی جانب سے لگائے الزامات جب میڈیا پر سامنے آئے تو پاکستان کی نامور شوبز شخصیات نے محسن عباس حیدر پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا تھا اور متعدد پروڈیوسرز اور اداکاروں نے ان کے ساتھ کام کرنا بھی چھوڑ دیا تھا۔

انہی میں سے اداکارہ حمائمہ ملک اور ان کی بہن دعا بھی شامل تھیں، اس وقت حمائمہ ملک نے ٹوئٹر پر فاطمہ کے لیے اپنی حمایت اور ہمدردی کا اظہار کیا تھا اور محسن عباس حیدر پر سخت تنقید کی تھی۔

حمائمہ ملک نے اپنی متعدد ٹوئٹس میں کہا تھا کہ ’آپ اپنی بیوی کو روزانہ مارتے اور تشدد کرتے جب وہ حاملہ تھیں، ہم نے تصاویر دیکھی ہیں اور ان کا درد محسوس کیا تھا، اور اب آپ سرعام کہہ رہے ہیں کہ وہ جھوٹ بول رہی ہے، شرم آنی ہے محسن!

ایک اور ٹوئٹ میں حمائمہ نے سخت الفاظ استعمال کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’اس سنگدل انسان اور جھوٹ بولنے والے شخص کو قرآن پاک پر ہاتھ رکھ کر سننے کے بعد مجھے ایسا لگتا ہے کہ کیا میں زور سے روؤں یا اونچی آواز میں ہنسوں‘، حمائمہ نے محسن عباس حیدر کو ’گھٹیا‘ قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ ’اللہ کو تو جواب دو گے نا؟‘

ایک اور ٹوئٹ میں حمائمہ ملک نے یہ بھی کہا تھا کہ وہ گواہ ہیں جب ان کی بہن دعا ملک انہیں فون کر کے بتاتی تھیں کہ فاطمہ سہیل کی بات سننا ان کے لیے کتنا تکلیف دہ تھا اور اس کی تکلیف کو 3 سال ہو چکے ہیں، کاش فاطمہ پہلے اپنے لیے آواز بلند کرتی جو وہ اب کررہی ہیں۔

محسن عباس حیدر پر سابق اہلیہ کی جانب سے لگائے الزامات کے بعد شوبز انڈسٹری کی جانب سے سخت ردعمل کے باوجود محسن عباس حیدر کو کسی سنگین نتائج کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔

محسن عباس حیدر پر جب یہ الزامات سامنے آئے تو وہ اپنے کرئیر کے عروج پر تھے، وہ نجی ٹی وی پروگرام مزاق رات کے لیے بھی کام کررہے تھے، لیکن تشدد کے الزامات کے بعد چینل نے اداکار سے لاتعلقی کا اظہار کردیا تھا۔

بعدازاں انہیں کچھ ڈراما سیریلز میں بھی دیکھا گیا اور اب وہ نئے نجی ٹیلی ویژن چینل پبلک نیوز پر اپنے ٹاک شو ’پبلک ڈیمانڈ‘ کی میزبانی کر رہے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں