یوکرین: وزیر دفاع اپنے عہدے سے برطرف، کرپشن الزامات کی تردید

04 ستمبر 2023
قوم سے ویڈیو خطاب میں صدر ولادیمیعر زیلنسکی نے کہا کہ وہ وزیر دفاع اولیکسی ریزنکوف کو برطرف کر دیں گے: فائل فوٹو: رائٹرز
قوم سے ویڈیو خطاب میں صدر ولادیمیعر زیلنسکی نے کہا کہ وہ وزیر دفاع اولیکسی ریزنکوف کو برطرف کر دیں گے: فائل فوٹو: رائٹرز

یوکرین کے وزیر دفاع اولیکسی ریزنکوف کو اپنے عہدے سے برطرف کردیا گیا ہے جو کہ فروری 2022 میں روس کے حملے کے بعد سے دفاعی اسٹیبلشمنٹ کی سب سے بڑی تبدیلی ہے۔

غیرملکی خبر رساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ کے مطابق صدر ولادیمیر زیلنسکی نے گزشتہ روز اعلان کیا تھا کہ انہوں نے اپنے وزیر دفاع کو تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور ان کے متبادل کے طور پر روستم عمروف کو تعینات کیا ہے جو اسٹیٹ پراپرٹی فنڈ کے سربراہ ہیں۔

تاہم اپنے استعفیٰ کے خط میں اولیکسی ریزنکوف نے پوسٹ میں اپنے 22 مہینوں کا جائزہ پیش کیا، جس میں روسی افواج کے خلاف جنگ کے دوران یوکرین کی شدید مزاحمت اور مغرب سے اہم فوجی امداد حاصل کرنے کے لیے اس کی وزارت کی لابنگ کوششوں کی تعریف کی گئی ہے۔

استعفیٰ میں لکھا گیا ہے کہ روس کی طرف سے عارضی طور پر زیر قبضہ علاقوں میں سے 50 فیصد سے زیادہ پہلے ہی آزاد ہو چکے ہیں اور ہر روز ہمارے محافظ آگے بڑھ رہے ہیں۔

خیال رہے کہ اولیکسی ریزنکوف کی وزارت کو خوراک اور کپڑوں کی خریداری کے حوالے سے جنگ کے وقت کے اسکینڈلز کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ تاہم انہوں نے ان الزامات سے انکار کیا ہے۔

نے اپنے استعفے کے خط میں کہا کہ ان کے دور میں دفاعی خریداری کے عمل میں اصلاحات کیے گئے اور انہوں نے وہ تمام کام پورے کیے جو 22 ماہ قبل ان کی تقرری کے وقت ان کو سونپے گئے تھے۔

قوم سے ویڈیو خطاب میں صدر ولادیمیعر زیلنسکی نے کہا کہ وہ وزیر دفاع اولیکسی ریزنکوف کو برطرف کر دیں گے اور اس ہفتے پارلیمنٹ سے کہیں گے کہ وہ ان کی جگہ ملک کے مرکزی نجکاری فنڈ کے سربراہ رستم عمروف کو مقرر کرے۔

41 سالہ سابق قانون ساز اور کریمیائی رستم عمروف نے ستمبر 2022 سے یوکرین کے اسٹیٹ پراپرٹی فنڈ کی قیادت کی ہے اور جنگ کے وقت کے حساس مذاکرات میں کردار ادا کیا ہے جیسا کہ بحیرہ اسود کا اناج کا معاہدہ۔

خیال رہے کہ 23 اگست کو یوکرین جنگ میں روس کے اہم کمانڈر اور ایرو اسپیس فورس کے سربراہ جنرل سرگئی سرووکِن کو جون میں ویگنر فوجی گروپ کی ناکام بغاوت کے بعد عہدے سے برطرف کر دیا گیا تھا۔

غیرملکی خبر ایجنسی ’اے ایف پی‘ کے مطابق اپنے بے رحم طریقوں کی وجہ سے ’جنرل آرماجیڈن‘ کے نام سے مشہور جنرل سرگئی سرووکِن کے ویگنر فوجی گروپ کے ساتھ قریبی تعلقات تھے اور افواہیں تھیں کہ گروپ کی جانب سے روس کی فوجی قیادت کے خلاف بغاوت کے بعد انہیں ہٹا دیا گیا تھا۔

روسی میڈیا کے مطابق سرگئی سرووکین کی جگہ اب کرنل وکٹر افضل ایرو اسپیس فورس کے چیف آف اسٹاف کا عارضی طور پر عہدہ سنبھالیں گے۔

سرگئی سرووکین افغانستان پر سوویت یونین حملے سے شروع ہونے والی ماسکو کی جنگوں کا تجربہ کار، ماسکو کی یوکرین پر جنگ میں ایک سرکردہ کمانڈر اور طویل عرصے سے وزارت دفاع میں ویگنر گروپ کے اتحادی کے طور پر کام کر رہا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں