برطانوی پولیس نے لندن کی جیل سے فرار مشتبہ ’دہشت گرد‘ کو گرفتار کرلیا

اپ ڈیٹ 10 ستمبر 2023
ملزم ڈینیل خالیف رواں ہفتے کے اوائل میں لندن کی جیل سے فرار ہو گیا تھا — فوٹو: رائٹرز
ملزم ڈینیل خالیف رواں ہفتے کے اوائل میں لندن کی جیل سے فرار ہو گیا تھا — فوٹو: رائٹرز

برطانوی پولیس نے دہشت گردانہ جرائم کے الزام میں اس مشتبہ شخص کو دوبارہ گرفتار کرلیا جو رواں ہفتے کے اوائل میں لندن کی جیل سے فرار ہو گیا تھا جب کہ ملک بھر میں اس کی تلاش جاری تھی۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق میٹروپولیٹن پولیس لندن نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ایکس‘ (سابقہ ٹوئٹر) پر جاری اپنے ایک بیان میں کہا کہ پولیس افسران نے ڈینیل خالیف کو گرفتار کر لیا، افسران نے اسے آج صبح 11 بجے سے کچھ دیر قبل چیسوک کے علاقے سے گرفتار کیا اور وہ اس وقت پولیس کی تحویل میں ہے۔

برطانوی وزیر اعظم رشی سوناک، جو ان دنوں جی 20 سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے بھارت میں موجود ہیں، نے برطانوی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ وہ اس خبر سے بہت خوش ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ چند روز کے دوران شاندار کام کرنے پر میں پولیس افسران کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔

21 سالہ سابق فوجی اہلکار ڈینیل خالیف بدھ کی صبح غالباً ایک ڈیلیوری وین کے نیچے چھپ کر جنوبی لندن کی وینڈز ورتھ جیل سے فرار ہو گیا تھا۔

اس کے فرار کے بعد بندرگاہوں اور ایئرپورٹس پر سیکیورٹی سخت کردی گئی تھی، اس کی گرفتاری کے لیے ملک بھر میں بڑے پیمانے پر تلاش شروع کردی گئی تھی جب کہ ان خدشات کا اظہار کیا جا رہا تھا وہ ملک سے فرار ہونے کی کوشش کر سکتا ہے۔

لیکن جنوب مغربی لندن میں اس کو دیکھے جانے کی تصدیق شدہ معلومات کے بعد بالآخر اسے ہفتے کے روز چیسوک کے ساتھ واقع علاقے سے گرفتار کر لیا گیا۔

اس کی گرفتاری سے چند گھنٹے قبل پولیس نے عوام سے چوکنا رہنے کی اپیل کی تھی۔

میٹرو پولیٹن پولیس کی جانب سے جاری الرٹ میں کہا گیا کہ مشتبہ ملزم ڈینیل خالیف کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ اس نے کالے رنگ کی بیس بال کیپ، کالی ٹی شرٹ اور گہرے رنگ کی پینٹ پہنی ہوئی ہے اور اس کے پاس ایک چھوٹا بیگ یا کیس موجود ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں