نگران وفاقی کابینہ نے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن (پی آئی اے) کی نجکاری کرنے کی منظوری دے دی، جس کا مجموعی خسارہ بڑھ کر 750 ارب روپے تک پہنچ چکا ہے۔

نگران وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد دیگر وزرا کے ہمراہ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے نگران وزیراطلاعات مرتضٰی سولنگی نے بتایا کہ وفاقی کابینہ نے 21 اور 28 جولائی کو سرکاری ملکیتی اداروں بشمول پی آئی اے کی نجکاری کے حوالے سے کیے گئے فیصلوں کی توثیق کردی۔

نگران وفاقی وزیر نجکاری فواد حسن فواد نے کہا ہے کہ صرف چند جہازوں کو اڑانے کے لیے روزانہ 50 کروڑ روپے خرچ کیے جا رہے ہیں، پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن (پی آئی اے) کی نجکاری سے ملازمین کو بے روزگار نہیں کریں گے، ان کے لیے ہمارے پاس مختلف منصوبے ہیں۔

وفاقی وزیر فواد حسین فواد نے کہا کہ میں نے ہر موقع پر پی آئی اے کی نجکاری کی بات کی ہے، ایسے سرکاری اداروں میں بہت زیادہ نقصان ہو رہا ہے اگر ان کی نجکاری کی جائے تو اس میں زیادہ منافع ہو سکتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ چونکہ اب یہ ذمہ داری مجھے دی گئی ہے تو میری پوری کوشش ہوگی کہ اگر ایک نقصان سے بھی بچا جا سکتا ہے تو اس پر عمل کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت پی آئی اے کے نقصانات 750 ارب روپے ہیں اور پی آئی اے بھی مانتی ہے کہ ان کا ماہانہ خسارہ 12.77 ارب روپے ہے، ادارے کے پاس 34 جہاز ہیں جن میں سے 15جہاز گراؤنڈ پر ہیں جبکہ صرف 19 جہاز پرواز کرتے ہیں اور ان میں سے بھی چند ایسے ہیں جو کبھی کبھی اڑان نہیں بھرتے۔

انہوں نے کہا کہ صرف چند جہازوں کو اڑانے کے لیے روزانہ 50 کروڑ روپے خرچ کیے جا رہے ہیں، مزید کہا کہ پی آئی اے کے ملازمین کو بے روزگار نہیں کریں گے، ان کے لیے ہمارے پاس مختلف منصوبے ہیں۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ نگران حکومت میں جنتی بھی نجکاری ہوگی ان میں عوام کے حقوق کا خیال رکھا جائے گا۔

وفاقی وزیر نجکاری فواد حسن فواد نے کہا کہ اگلے 10 برسوں میں دنیا میں پائلٹس کی 60 ہزار اسامیاں پیدا ہونے جا رہی ہیں، میں سمجھتا ہوں کہ اگر پاکستان میں اچھا پائلٹ ٹریننگ سینٹر ہو تو 50 فیصد اسامیاں پاکستان کے حصے میں آسکتی ہیں۔

کابینہ اجلاس میں مسئلہ فلسطین پر بات ہوئی، نگران وزیراطلاعات

اس موقع پر نگران وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ کابینہ میں مسئلہ فلسطین پر بات چیت ہوئی اور یہ مطالبہ کیا گیا کہ فسلطین کی اصل ریاست کا قیام عمل میں لایا جائے جس کی سرحدیں 1967 میں اسرائیل کے غاصبانہ قبضے سے پہلے کے مطابق ہوں جس کا دارالخلافہ القدس شریف ہو۔

مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں وزیراعظم نے وفاقی وزرا کو صرف ضروری نوعیت کے دورے کرنے کی ہدایت کی ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ کابینہ نے لاہور ہائی کورٹ کے سابق جج سہیل ناصر کو بطور ڈپٹی چیئرمین نیب جبکہ سید احتشام قادر شاہ کی بطور پراسیکیوٹر جنرل نیب تعیناتی کی منظوری دی۔

انہوں نے کہا کہ کابینہ اجلاس میں پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کی نجکاری کے لیے فنانشل ایڈوائزری کنسورشیم کی خدمات لینے کی منظوری لی گئی۔

نگران وزیر اطلاعات نے کہا کہ وفاقی کابینہ نے وزارت داخلہ کی سفارش پر پاکستان اور متحدہ عرب عمارات کے مابین طے شدہ حوالگی کے معاہدے کے تحت دھوکے بازی کیس میں مطلوب پاکستانی شہری ملزم شہزاد احمد کی حوالگی کی منظوری دی اور اسی طرح کویت اور پاکستان کے مابین طے شدہ حوالگی کے معاہدے کے تحت مطلوب پاکستانی شہری ارشد علی کی حوالگی کی بھی منظوری دی۔

مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ وفاقی کابینہ نے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے 3 اکتوبر کو کیے جانے والے فیصلوں کی بھی توثیق کی۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان میں قانونی طور پر مقیم افغان باشندوں کو تنگ نہیں کیا جا رہا جبکہ ابھی تک رضاکارنہ طور پر واپسی کی تاریخ دینے کی وجہ سے غیرقانونی مقیم افراد کو بھی نہیں پوچھا جا رہا جو کہ بغیر کسی قانونی دستاویزات کے پاکستان میں مقیم ہیں۔

نگران وزیر اطلاعات نے کہا کہ غیرقانونی طور پر مقیم افراد کو ہی واپس جانے کا کہا گیا ہے اور اب تک ہزاروں کی تعداد میں غیرقانونی تارکین وطن واپس بھی جا چکے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں