اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے 4 دن کے مذاکرات کے بعد بالاآخر غزہ میں فلاحی امداد کی فراہمی کی قرارداد منظور کرلی لیکن قرارداد میں غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ نہیں کیاگیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی جانب سے منظور کی گئی قرارداد میں کہا گیا ہے کہ غزہ میں فلاحی امداد کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔

سلامتی کونسل کے 13 ارکان نے قرارداد کے حق میں ووٹ دیا جبکہ روس اور امریکا نے ووٹ نہیں ڈالا۔

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس کا کہنا ہے کہ امدادی شپمنٹس کی راہ میں حائل اصل مسئلہ اسرائیلی حملے ہیں، غزہ میں فوری جنگ بندی ہونی چاہیے۔

متحدہ عرب امارات کی سفیر لانا زکی کا کہنا تھا کہ ’ہمیں پتا ہے کہ قرارداد کا متن کامل نہیں، ہم انسانی سیزفائر کا مطالبہ کرتے رہیں گے۔‘

یاد رہے کہ غزہ میں امداد کے حوالے سے متعدد ہفتوں سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں کوششیں جاری تھیں۔

گزشتہ روز (22 دسمبرکو) کو نیویارک میں ہونے والے اجلاس میں غزہ میں جاری اسرائیلی جنگ میں تمام فریقین کو ’محفوظ اور بلا روک ٹوک بڑی تعداد میں انسانی امداد کی فراہمی‘ کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق 7 اکتوبر کے بعد سے اب تک غزہ میں اسرائیلی فوج کے حملے کے نتیجے میں 20ہزار 57 افراد شہید ہوئے جن میں سے تقریباً 70 فیصد خواتین اور بچے تھے، جب کہ اسی عرصے کے دوران مزید 53ہزار320 فلسطینی زخمی ہوئے۔

تبصرے (0) بند ہیں