پنجاب میں داخل ہونے سے قبل سندھ کا آخری ضلع، تیل و گیس کی دولت کی فراوانی، بڑی بڑی کھاد فیکٹریاں، کپاس، گندم اور چاول کی پیداوار کے لیے مشہور ضلع گھوٹکی، ایم فائیو موٹر وے اورمین ریلوے لائن سے ملحقہ شہر ہے۔

سندھ کی ستر فیصد گیس ضروریات پورا کرنے والے ضلع میں مسائل بے شمار ہیں۔ پورے ضلع میں ایک بھی سرکاری اسپتال اس قابل نہیں کہ جہاں شدید بیمار مریضوں کاعلاج ہوسکے۔ سڑکوں اور تعلیم کا نظام بھی زبوں حالی کا شکار ہے۔

مسائل کے گڑھ ضلع گھوٹکی میں قومی اسمبلی کی دو جبکہ سندھ اسمبلی کی 4 نشستیں ہیں جبکہ ووٹرز کی کل تعداد 9 لاکھ 10 ہزار ہے۔ 2018ء میں یہاں سے قومی اسمبلی کی دونوں جبکہ صوبائی کی دو نشستوں پرپیپلزپارٹی نے میدان مارا جبکہ صوبائی اسمبلی کی ایک ایک نشست تحریک انصاف اور جی ڈی اے کے حصے میں آئی۔

گھوٹکی کے عوام برس ہا برس سے حکمرانی کرنے والے سیاستدانوں سے مایوس دکھائی دیتے ہیں۔ اس بار وہ نئے چہرے آزمائیں گے یا پرانے چہرے واپس لائیں گے نتیجہ 8 فروری کو سامنے آجائے گا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں