سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ جس طرح پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف اقتدار میں آ رہے ہیں مجھے اس سے اختلاف ہے۔

لاہور میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ سیاستدان اسٹیبلشمنٹ کے سامنے مخالفت کرکے کھڑے تو ہوں۔

شاہد خاقان عباسی نے مزید کہا کہ بندوق پکڑنا کوئی مشکل کام نہیں، بندوق تو میں بھی رکھ سکتا ہوں، اخلاقی جرات نہیں تو سیاستدانوں کو سیاست کرنے کا کوئی فائدہ نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ جس طرح نوازشریف اقتدار میں آ رہے ہیں مجھے اس سے اختلاف ہے، نواز شریف اسٹیبلشمنٹ کے بغیر 100 کے بجائے 30 سیٹوں پر آ جائیں لیکن مورال ڈاؤن نہ کریں۔

’وزیر اعظم نہیں تھا، ملازمت دی گئی‘

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ پاکستان میں کرسی کی کوئی طاقت نہیں ہوتی، میں وزیر اعظم نہیں تھا بلکہ مجھے ملازمت دی گئی، پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) چوری اور مسلم لیگ (ن) ڈکیتی کرکے اقتدار میں آ رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) کے ساتھ ہوں، ان کے خلاف الیکشن نہیں لڑوں گا، سیاست نہیں چھوڑی۔

انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کی ناکامی کے پیچھے چوری کا الیکشن ہے، بانی پی ٹی آئی کی حالت چوری کے الیکشن کی وجہ سے ہے۔

شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ پاکستانی تاریخ میں صرف 4 لیڈر ذوالفقار علی بھٹو، بے نظیر بھٹو، عمران خان اور نواز شریف آئے ہیں، لیڈر وہ ہوتا ہے جس کے کہنے پرعوام ووٹ ڈالتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ قومی احتساب بیورو (نیب) کے خاتمے کے لیے شہبازشریف کو کئی بار کہا، مسلم لیگ (ن) کے ساتھ سیاسی تعلق نہیں رہا، اللہ کرے دوستی قائم رہے، مسلم لیگ (ن) سے دوری کی وجہ مریم نواز نہیں ہیں۔

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ مفتاح اسمٰعیل کو استعفی نہ دینے کا مشورہ دیا تھا اور کہا تھا کہ ڈٹے رہیں، مسلم لیگ (ن) کو مفتاح اسمعیل کو اس طرح ذلیل کرکے استعفی نہیں لینا چاہئے تھا، نئی نسل کے ساتھ چلنا یا نہ چلنے کا فیصلہ ہمارے پاس ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں