اسرائیلی فورسز نے غزہ میں دیر البلاہ میں ایک مکان پر بمباری کرکے 7 فلسطینیوں کو شہید کردیا جبکہ ایک بار پھر امداد کے منتظر فلسطینیوں پرفائرنگ کردی جس کے نتیجے میں مزید 19 فلسطینی شہید ہوگئے۔

قطری نشریاتی ادارے ’الجزیرہ‘ کی رپورٹ کے مطابق سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ انتونیو گوتریس نے خبردار کیا کہ رفح میں زمینی آپریشن انسانی تباہی کا سبب بنے گا۔

غزہ میں جنگ بندی کی کوششیں مشکلات کا شکار نظر آتی ہیں، حماس کے ایک رکن نے بتایا کہ اسرائیل نے جنگ بندی کے لیے ان کی حالیہ تجاویز کو مسترد کر دیا ہے۔

انتونیو گوتریس کا رفع کراسنگ کا دورہ

دوسری جانب اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے رفح کراسنگ کا دورہ کیا، انہوں نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اب وقت آگیا کہ فلسطینی ریاست قائم کی جائے، ہمارے پاس جنگ روکنے کا اختیار نہیں، جن کے پاس اختیار ہے ان سے اپیل ہے کہ غزہ جنگ روکی جائے۔

انتونیو گوتریس نے کہا کہ اتنے لوگوں کو مرتا ہوا اور اتنی اذیتوں میں نہیں دیکھا جاسکتا، اسرائیل کو انسانی امداد کی رسائی پورے غزہ میں بلا روک ٹوک دینی چاہیے۔

انتونیو گوتریس کے رفح کے دورے پر اسرائیلی وزیرخارجہ نے کہا کہ انتونیو گوتریس کی سربراہی میں اقوام متحدہ اسرائیل مخالف ادارہ بن چکا، اقوام متحدہ ایسا ادارہ بن چکا جو دہشت گردی کا تحفظ اور پشت پناہی کرتا ہے۔

یاد رہے کہ 7 اکتوبر سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم 32 ہزار 142 فلسطینی شہید اور 74 ہزار 412 زخمی ہو چکے ہیں۔ حماس کے 7 اکتوبر کے حملے میں اسرائیل میں مرنے والوں کی تعداد 1,139 ہے۔

واضح رہے کہ اسرائیلی وزیراعظم نے رفع میں بڑے زمینی آپریشن کرنے کی منظوری دی ہے، نیتن یاہو نے بیان دیا کہ حماس کے خلاف مکمل فتح ہی 5 ماہ سے جاری غزہ جنگ کا واحد حل ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں