ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی گزشتہ روز کراچی کے دورے کے دوران وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ سے ملاقات ہوئی اور پاکستان ایران اقتصادی مواقع سمیت سرمایہ کاری سے متعلق امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔

ڈان نیوز کے مطابق ابراہیم رئیسی پاکستان کے تین روزہ دورے پر تھے، وہ 22 اپریل کو پاکستان پہنچے تھے، ان کا یہ دورہ 8 فروری کے عام انتخابات کے بعد کسی بھی سربراہ مملکت کا اپنی نوعیت کا پہلا دورہ ہے۔

ابراہیم رئیسی اس سے قبل جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ اولڈ ٹرمینل پر پہنچے جہاں گورنر سندھ کامران ٹیسوری، وزیراعلیٰ مراد علی شاہ اور صوبائی وزراء نے ان کا استقبال کیا۔

بعد ازاں انہوں نے مزار قائد پر حاضری دی جہاں انہوں نے پھولوں کی چادر چڑھائی اور صوبائی عہدیداروں اور اپنے وفد کے ہمراہ دعا کی۔

وزیراعلیٰ ہاؤس کے دورے کے دوران ایک تقریب منعقد ہوئی جس میں گورنر کامران ٹیسوری کی جانب سے ایرانی صدر کو ڈاکٹریٹ کی اعزازی ڈگری دی گئی۔

وزیراعلیٰ مراد علی شاہ کے ترجمان عبدالرشید چنہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ایرانی صدر اور صوبائی چیف کے درمیان ملاقات ہوئی جس میں سرمایہ کاری کے امور اور دو طرفہ اقتصادی مواقع پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

اجلاس میں صوبائی وزراء نے بھی شرکت کی، مراد علی شاہ نے کہا کہ سندھ حکومت نے ہمیشہ نجی اداروں کی حوصلہ افزائی کی ہے اور صوبے بھر میں مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں۔

بعد ازاں ایرانی صدر کے اعزاز میں ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا جہاں انہوں نے خطاب بھی کیا اور سندھ کی میزبانی پر خوشی کا اظہار کیا۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ یہ میرے لیے فخر اور اعزاز کی بات ہے کہ آج میں ایک برادر ملک کے صدر، ایک دیرینہ دوست، پاکستان کے ہمدرد اور محسن کا استقبال کر رہا ہوں، انہوں نے مزید کہا کہ پاک ایران تعلقات صدیوں پر محیط ہیں۔

مراد علی شاہ نے مزید کہا کہ ’ہمارے درمیان مذہبی، علمی، ثقافتی اور اقتصادی تعلقات مضبوط اور وقت کے ساتھ ساتھ گہرے ہوتے جا رہے ہیں، پاکستان اور ایران نے دل و جان سے ایک دوسرے کی حمایت کی ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ دونوں ممالک تاریخ کے ایک اہم دور سے گزر رہے ہیں جہاں بھائی چارہ، اتحاد اور باہمی تعاون ضروری تھا۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں مختلف مسائل کا سامنا ہے جن میں دہشت گردی، غیر قانونی تجارت، موسمیاتی تبدیلی اور اس کے منفی اثرات، فلسطین اور کشمیر میں بڑھتے ہوئے مظالم سرفہرست ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں