حماس نے غزہ میں قدی دو اسرائیلی قیدیوں کی ویڈیو جاری کردی جس میں وہ وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو سے رہائی کے لیے معاہدہ کرنے کا مطالبہ کررہے ہیں۔

الجزیرہ کے مطابق ہفتے کے روز حماس نے غزہ میں قید دو اسرائیلی قیدیوں کی ویڈیو جاری کی جن کی شناخت 64 سالہ کیتھ سیگل اور 47 سالہ عمری میران کے نام سے ہوئی ہے، قیدیوں کے پس منظر میں صرف ایک خالی دیوار دکھائی دیتی ہے۔

اسرائیلی قیدی عمری میران کو 7 اکتوبر کو حماس کے حملے کے دوران اس کی بیوی اور دو جوان بیٹیوں کے سامنے گھر سےگرفتار کیا گیا تھا۔

انہوں نے ویڈیو میں کہا کہ وہ یہاں 202 دنوں سے حماس کی قید میں ہیں، یہاں صورتحال ناخوشگوار اور انتہائی مشکل ہیں، اردگرد بہت سے بم ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل کو حماس کے ساتھ معاہدے طے کردینا چاہیے تاکہ وہ یہاں سے محفوظ طریقے سے نکل سکیں، انہوں نے اسرائیلیوں کو معاہدے طے ہونے تک احتجاج جاری رکھنے کی بھی ہدایت کی۔

یہ ویڈیو اس وقت سامنے آئی ہے جب حماس کا کہنا ہے کہ وہ غزہ جنگ بندی کے لیے اسرائیل کی حالیہ پیشکش کا جائزہ لے رہے ہیں، میڈیا رپورٹس کے مطابق حماس اور اسرائیل کے درمیان ثالث کا کردار ادا کرنے والے مصر نے تعطل کا شکار مذاکرات کو ایک بار پھر شروع کرنے کے لیے اپنا ایک وفد اسرائیل بھیجا ہے۔

یاد رہے کہ 7 اکتوبر کے بعد سے حماس نے تقریباً 250 اسرائیلیوں اور غیر ملکیوں کو یرغمال بنایا تھا۔

دوسری جانب اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ 129 قیدی ابھی بھی غزہ میں زیر حراست ہیں، جن میں 34 افراد کی لاشیں بھی شامل ہیں جو دوران قید ہلاک ہوگئے تھے۔

یاد رہے کہ 7 اکتوبر سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم 34 ہزار 388 فلسطینی شہید اور 77 ہزار 437 زخمی ہو چکے ہیں۔

اسرائیل میں احتجاج

دوسری جانب اسرائیل کے شہر تل ایپ میں دسیوں ہزار اسرائیلیوں نے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے خلاف مظاہرہ کیا اور غزہ میں قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا۔

تبصرے (0) بند ہیں