پنجاب پولیس کی تاریخ میں پہلی بار مختص کوٹے سے زائد خواتین اوپن میرٹ پر فورس کا حصہ بن گئیں۔

’ڈان نیوز‘ کی رپورٹ کے مطابق انسپکٹر جنرل (آئی جی) پنجاب پولیس ڈاکٹر عثمان انور نے بتایا حالیہ بھرتی کے دوران 16 سو سے زائد خواتین نے پنجاب پولیس میں شمولیت اختیار کی جن مین سے ایک ہزار 351 کانسٹیبل اور 259 ٹریفک اسسٹنٹ بھرتی ہوئیں۔

انہوں نے بتایا کہ پنجاب پولیس میں پہلی بار 4 خواتین ڈرائیور کانسٹیبل کی آسامی پر بھرتی ہوئیں۔

آئی جی پنجاب کا کہنا تھا کہ لیڈی اہلکاروں کی مختص آسامیوں پر 1012 خواتین پولیس فورس کا حصہ بنیں، اوپن میرٹ کے تحت 602 خواتین نے پولیس فورس کو جوائن کیا۔

واضح رہے کہ 2022 میں پنجاب میں پہلی مرتبہ بلوچستان سے تعلق رکھنے والی خاتون پولیس افسر کو ڈسٹرکٹ پولیس افسر(ڈی پی او) کے طور پر تعینات کیا گیا تھا جہاں پولیس میں خواتین کا مجموعی حصہ صرف 2.25 فیصد تھا۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ حکومت پنجاب نے پسماندہ صوبے سے وفاقی سطح پر سول سروس میں شمولیت کرنے والوں کے لیے مثبت پیغام دیتے ہوئے ایس پی شازیہ سرور کو خالی اسامی پر لیہ کی ڈی پی او کے طور پر تعینات کردیا۔

اس وقت حکام کا کہنا تھا کہ تقریباً 2 لاکھ اہلکاروں کی مجموعی تعداد میں سے صرف 4 ہزار 500 خواتین پولیس اہلکار پنجاب کے محکمہ پولیس میں خدمات انجام دے رہی ہیں جبکہ ان میں سے صرف چند ہی ڈی آئی جی یا اس سے اوپر کے اعلیٰ عہدوں تک پہنچ سکی ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں