فائل فوٹو۔۔۔

برسلز: یورپی یونین کی اعلی سفارت کار نے مشرقی یروشلم اور مغربی کنارے میں یہودی بستیوں میں 1،500 سے زائد گھروں کی تعمیر کے لئے اسرائیل کی منصوبہ بندی کی مذمت کی ہے. انہوں نے اس اقدام کو غیر قانونی اور امن کے لئے رکاوٹ قرار دیا ہے۔

خارجہ امور اور سیکورٹی پالیسی کے لیے یورپی یونین کے اعلی نمائندے کیتھرین ایشٹن نےکہا ہے کہ یورپی یونین اسرائیل کے منصوبے کی مذمت کرتے ہیں، انہوں نے مذید کہا کہ یہ بین الااقوامی قانون کی خلاف ورزی ہے۔

دوسری جانب روس نے مشرقی القدس میں اسرائیلی حکام کی جانب سے 1500 سے زائد گھروں پر مشتمل نئی آباد کاری کے منصوبے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ روس سمیت عالمی برادری کے دیگر ممبران فلسطین کے مقبوضہ علاقوں میں اسرائیلی حکومت کی جانب سے غیر قانونی آباد کاری کی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔

اسرائیل نے مذکورہ علاقہ پر1967ء میں قبضہ کر لیا تھا۔ جمعرات کو روسی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل نے مشرقی القدس اور مغربی کنارے میں 1500 نئے گھر تعمیر کرنے کے منصوبے کا اعلان کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ روس سمیت بین الاقوامی برادری کے دیگر ممبران اسرائیلی منصوبے کو غیر قانونی سمجھتے ہیں اور اسکی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔

 اقوام متحدہ، برطانیہ اور روس نے فلسطینی علاقوں میں نئی یہودی بستیوں کے منصوبے مسترد کرتے ہوئے تعمیری منصوبے کو غیر قانونی قرار دیا ہے۔

جمعرات کو اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون، برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون اور روسی وزیر خارجہ نے اپنے بیان میں مقبوضہ فلسطین میں اسرائیل کی جانب سے 1500 نئی بستیوں کی تعمیر کے اعلان کی مذمت کی ہے۔

انہوں نے فلسطینی علاقوں میں یہودیوں کیلئے نیا رہائشی منصوبہ غیر قانونی، غیر آئینی اور عالمی قوانین کے منافی قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیلی وزیراعظم فوری طور پر فیصلہ واپس لیں۔

تبصرے (0) بند ہیں