جعلی ڈگری پر تحریک انصاف کے وزیر کی نااہلیت برقرار

13 نومبر 2013
رکن صوبائی اسمبلی یوسف ایوب۔ فائل فوٹو۔
رکن صوبائی اسمبلی یوسف ایوب۔ فائل فوٹو۔

اسلام آباد: سپریم کورٹ نے جعلی ڈگری کے باعث خیبر پختوانخوا کے رکن صوبائی اسمبلی یوسف ایوب کی نااہلی کے متعلق الیکشن ٹریبونل کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے ان کی اپیل مسترد کر دی۔

بدھ کو چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے الیکشن ٹریبونل کے فیصلے کیخلاف یوسف ایوب کی اپیل کی سماعت کی۔

یوسف ایوب کے وکیل جسٹس ریٹائرطارق نے عدالت کو بتایا کہ ان کے موکل کیخلاف جعلی ڈگری کے حوالے سے جو بھی دستاویز بنیاد بنائی گئی ہے وہ کوئی مستند دستاویز نہیں بلکہ محض ایک فوٹو کاپی ہے۔

‘فیصلہ سے قبل اس دستاویز کی درستگی کو ثابت کرنا ہوگا کہ کیا یہ اصل کے مطابق ہے، تاہم عدالت نے ان کے دلائل سے اتفاق نہیں کیا اور اپیل خارج کر دی۔

یاد رہے یوسف ایوب پاکستان تحریک انصاف کے ٹکٹ پر خیبرپختونخوا کے حلقہ 50 سے کامیاب ہوئے تھے۔

ان کیخلاف مخالف امیدوار قاضی اسد نے درخواست دی تھی کہ انہوں نے 2008 کے الیکشن میں خود کو بی اے جبکہ 2013 میں خود کو ایف اے پاس لکھا تھا جس پرالیکشن ٹریبونل نے ان کو نااہل قرار دے کر حلقے میں دوبارہ انتخابات کرانے کی ہدایت تھی۔

اس فیصلے کیخلاف اپیل دائر کرنے پر سپریم کورٹ نے ٹریبونل کا فیصلہ معطل کردیا تھا لیکن گزشتہ روز سپریم کورٹ نے ٹریبونل کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے اپیل کو خارج کردیا۔

تبصرے (0) بند ہیں