برادر کی افغان وفد سے ملاقات ہوئی، حکام

22 نومبر 2013
افغان وفد کو افغانستان میں امن کے سلسلے میں طالبان کے ساتھ مذاکرات کے آغاز کا اختیار دیا گیا ہے۔ اے پی پی فوٹو۔
افغان وفد کو افغانستان میں امن کے سلسلے میں طالبان کے ساتھ مذاکرات کے آغاز کا اختیار دیا گیا ہے۔ اے پی پی فوٹو۔

کراچی: اعلیٰ حکومتی ذرائع کے مطابق پاکستان کے دورے پر آنے والے افغان وفد کی سابق دوسرے اہم ترین طالبان رہنما ملا عبدالغنی برادر سے اسلام آباد میں ملاقات ہوئی۔

یاد رہے کہ ملا عبدالغنی کو رواں سال ستمبر میں رہا کیا گیا تھا جس کا مقصد افغانستان میں امن عمل کا آغاز کرنا تھا۔

معتبر حکومتی ذرائع نے ڈان ڈاٹ کام کو بتایا کہ اسلام آباد میں ہونے والی یہ ملاقات تین گھنٹے تک جاری رہی جسکے دوران ملا عبدالغنی نے طالبان شوریٰ کا خصوصی پیغام افغان وفد کے حوالے کیا۔

ملا عبدالغنی برادر کی صلاح الدین ربانی سمیت پانچ رکنی وفد سے ملاقات ہوئی جسکی پاکستان کے اعلی ترین سفارتی ذرائع نے تصدیق کر دی ہے تاہم انہوں نے یہ معلومات نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر دی۔ افغان وفد کو آئندہ سال امریکی انخلا سے قبل طالبان کے ساتھ مذاکرات کے آغاز کا اختیار دیا گیا ہے۔

افغان وفد کا دورہ 19 سے 21 نومبر تک جاری رہا جسکے دوران اس نے پاکستان کی اہم ترین شخصیات بشمول وزیراعظم نواز شریف، وزیر داخلہ چوہدری نثآر علی خان، وزیراعظم کے مشیر سرتاج عزیز سمیت دیگر رہنماؤں سے ملاقات کی۔

ذرائع کے مطابق ملا برادر سے خصوصی ملاقات میں افغانستان اور پاکستان کے طالبان کے ساتھ عمل امن شروع کرنے پر غور کیا گیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ برادر کو خصوصی اجلاس کے لیے کراچی سے اسلام آباد منتقل کیا گیا تھا۔

افغان حکام کا ماننا ہے کہ برادر طالبان رہنماؤں کی مذاکرات کے حوالے سے حوصلہ افزائی کرسکتے ہیں جس سے افغانستان میں 12 سال سے جاری شورش کا خاتمہ ہوسکتا ہے۔

نواز شریف افغانستان میں امن کے سلسلے میں 30 نومبر کو افغانستان کا دورہ کریں گے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں