اسرائیل کی جانب سے نئی تعمیرات، فلسطینی مکانات مسمار

29 اپريل 2014
ایک فلسطینی شخص 29  اپریل کو مغربی کنارے کے شہر نابلس کے گاؤں میں ملبے کے ڈھیر پر کھڑا  ہےجس کے ہاتھ میں دو لاؤڈ اسپیکر ہیں جو تباہ ہونے والی مسجد کے ہیں۔ رائٹرز
ایک فلسطینی شخص 29 اپریل کو مغربی کنارے کے شہر نابلس کے گاؤں میں ملبے کے ڈھیر پر کھڑا ہےجس کے ہاتھ میں دو لاؤڈ اسپیکر ہیں جو تباہ ہونے والی مسجد کے ہیں۔ رائٹرز
فلسطینی ایک تباہ شدہ تعمیر کے پاس سے گزررہے ہیں جسے اسرائیلی افواج نے مسمار کردیا ہے۔ رپورٹس کے مطابق اسرائیل کی جانب سے غیر قانونی عمارات کی تعمیر تیزی سے جاری ہے۔ رائٹرز تصویر
فلسطینی ایک تباہ شدہ تعمیر کے پاس سے گزررہے ہیں جسے اسرائیلی افواج نے مسمار کردیا ہے۔ رپورٹس کے مطابق اسرائیل کی جانب سے غیر قانونی عمارات کی تعمیر تیزی سے جاری ہے۔ رائٹرز تصویر

خربت التاویل، مغربی کنارہ: اسرائیلی افواج نے منگل کے روز ایک فلسطینی گاؤں میں ایک مسجد سمیت کئی مکانات منہدم کردیئے ہیں۔ دوسری جانب ایک اسرائیلی مانیٹرنگ گروپ نے اس بات کا اعتراف بھی کیا ہے کہ اسرائیل نے امریکی نگرانی میں اسرائیل اور فلسطین کے امن مذاکرات کے دوران نئے مکانات اور بستیوں کی تعمیر جاری رکھی اور 1400کے قریب نئی تعمیرات پر کام شروع کیا ۔

رائٹرز نیوز ایجنسی کے نمائیندے کے مطابق خربت التاویل کے علاقے میں سینکڑوں اسرائیلی فوجی آئے جو مغربی کنارے پر واقع ہے۔

دوسری جانب امن مذاکرات کے دوران اسرائیل نے نئی تعمیرات اور مکانات بنانے پر کام جاری رکھا۔ دیہاتیوں نے بتایا کہ پتھروں پر مشتمل مسجد 2008 میں تعمیر کی گئی تھی۔ سپاہیوں نے مسجد گرانے سے پہلے وہاں سے نماز کی چٹائیاں اور دینی کتابیں ہٹادی تھیں۔

اس کے علاوہ ایک تین منزلہ مکان گرایا گیا ہے، ایک جانوروں کا اصطبل اور ایک بڑی دیوار کو توڑا گیا ہے جس سے 30 لوگ بے گھر ہوئے ہیں۔

اسرائیلی افواج کے مطابق آٹھ عمارتیں جن میں ' استعمال ہونے والی مسجد ' بھی شامل ہے انہیں گرایا گیا ہے کیونکہ وہ ایک ملٹری ٹریننگ کے علاقے میں غیرقانونی طور پر تعمیر کی گئی تھیں۔

' میں فجر کی نماز پڑھنے مسجد پہنچا تو معلوم ہوا کہ اسے فوجیوں نے گھیر لیا ہے،' ابوالفتح المعروف نے کہا۔

' اس کے بعد انہوں نے اسے ( مسجد کو) مسمار کردیا،' اس نے کہا۔ ایک ممتاز فلسطینی رہنما یاسر عبد ربو نے کہا کہ اب امریکہ کی جانب سے شروع کردہ امن بات چیت کی جانب لوٹنے کا کوئی سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ انہوں نے اسرائیل کو مخاطب کئے بغیر اسے ' نسل پرست قابض ' قرار دیا۔

واضح رہے کہ وزیرِ اعظم اسرائیل بنجامن نتن یاہونے فلسطینی گروپس حماس اور پی ایل او کی جانب سے گزشتہ ہفتے امن مذاکرات کے بعد اپنے سخت ردِ عمل کا اظہار کرتے ہوئے پی ایل او اور صدر محمود عباس سے امن مذاکرات معطل کرنے کا اعلان کیا تھا۔

پچاس مکان روزانہ

دوسری جانب امن مذاکرات کے نو ماہ کے دوران اسرائیل نے فلسطینی زمینوں پر سینکڑوں نئی تعمیرات اور مکانات پر کام شروع کردیا ہے۔ پیس ناؤ نامی گروہ نے منگل کو کہا ہے کہ مشرقی یروشلم اور مغربی کنارے پر تعمیرات ' تیزرفتاری' سے جاری ہیں اور بنجامن نتن یاہو کی حکومت روزانہ پچاس نئے مکانات کی منظوری دے رہی ہے جو 1500 مکانات ماہانہ کے برابر ہے۔

' نتین یاہو نے نو ماہ کے امن مذاکرات کے درمیان مکانات کی تعمیر کے ریکارڈ توڑدیئے ہیں،' یاریو اوپن ہائیمر نے اے ایف پی کو بتایا جو پیس ناؤ کے سربراہ ہیں۔

واضح رہے کہ بین الاقوامی معاہدوں کی رو سے اسرائیل کی جانب سے تعمیر ہونے والے یہ تمام مکانات غیرقانونی ہیں۔ فلسطینیوں کا اصرار ہے کہ امن مذاکرات کے دوران تعمیرات قائم کرنے کا سلسلہ منقطع رہے لیکن اسرائیل نے اسے مسترد کردیا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں