پاکستان صحافیوں کیلئے خطرناک ترین ملک ہے، اقوامِ متحدہ

04 مئ 2014
کراچی میں جیو نیوز کی ڈی ایس این جی گاڑی پر حملے کے بعد تفتیش کا عمل جاری ہے۔ فائل تصویر
کراچی میں جیو نیوز کی ڈی ایس این جی گاڑی پر حملے کے بعد تفتیش کا عمل جاری ہے۔ فائل تصویر

اقوامِ متحدہ: ' ایک بہتر ، آزاد اور ہمہ گیر میڈیا ' کو کسی انتقامی خوف کے بغیر کام کرنے کے محفوظ ماحول کی فراہمی بہت ضروری ہے، اقوامِ متحدہ نے ہفتے کے روز ' آزاد صحافت کے عالمی' دن کے موقع پر یہ بات دوہرائی ہے۔

اقوامِ متحدہ نے کہا ہے کہ گزشتہ برس دنیا بھر میں 71 صحافی ہلاک ہوئے جبکہ 826 گرفتار کئے گئے ہیں۔

اسی طرح پچھلے سال 2,000 سے زائد صحافیوں کو یا تو جسمانی تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا یا پھر ان کو ہراساں یا حملہ کرنے کی کوشش کی گئی تھی۔

پریس کی آزادی میں لگاتار چوتھے سال بھی فن لینڈ سرِ فہرست رہا جبکہ ہالینڈ اور ناروے اس کے قریب قریب ہیں۔ کام کرنے والے ' صحافیوں کیلئے پاکستان اب بھی دنیا کا خطرناک ترین ملک ' بنا ہوا ہے۔

اقوامِ متحدہ کی جانب سے جاری فریڈم انڈیکس میں امریکا کا شمار 46 ویں نمبر پر ہے جبکہ ہیٹی کا شمار 47 ہے، برطانیہ تینتیوسیں نمبر پر ہے۔ روس، کیوبا اور چین بالترتیب 148، 170 اور 175 پر ہیں۔

ورلڈ پریس فریڈم انڈیکس میں آزادیِ صحافت کے تنازعات اور جھگڑوں کے اثرات پر بھی روشنی ڈالی گئی ہے۔ اس انڈیکس کو رپورٹر ود آؤٹ بارڈرز نامی تنظیم کی مدد سے تیار کیا گیا ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ بعض ممالک میں سیکیورٹی معاملات کو اس طرح کے وسیع تناظر میں پیش کیا جاتا ہے کہ اظہار کے مقصد کو نقصان پہنچتا ہے۔'

گروپ نے اس رحجان کو ' عالمی خطرہ 'قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ جمہوری ممالک میں جاری ہے۔ اس موقع پر سیکریٹری جنرل بان کی مون اور یونیسکو کی ڈائریکٹر جنرل ایرینا بوکووا نے کہا کہ یو این کے دیگر ادارے یونیسکو اور مشترکہ طور پر ملکر کام کررہے ہیں تاکہ پوری دنیا میں صحافیوں کیلئے پر امن اور محفوظ ماحول فراہم کیا جاسکے۔ ورلڈ پریس فریڈم ڈے ہرسال تین مئی کو منایا جاتا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں