کراچی: پاکستان کے صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کے کولڈ سٹوریج سے آج منگل کی صبح لاپتہ سات افراد کی لاشیں نکالی گئی ہیں۔

ڈان نیوز ٹی وی رپورٹس کے مطابق ان لاشوں کو 28 گھنٹے جاری رہنے والے آپریشن کے بعد کولڈ سٹوریج کی تین دیواریں توڑ کر نکالا گیا۔

حکام کے مطابق کولڈ سٹوریج روم سے ملنے والی لاشیں بری طرح جھلس چکی ہیں اور ان کی شناخت مشکل ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ جاں بحق ہونے والے تمام افراد نجی کارگو کمپنی کے ملازمین تھے۔

اس سے پہلے کولڈ سٹوریج میں لگی آگ قابو پانے اور وہاں پھنسے ملامین کو نکالنے کے لیے جاری امدادی کارروائیوں میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

سول ایوی ایشن حکام کے پاس بھاری مشینری نہ ہونے کے باعث کچھ سماجی شخصیات نے اپنی مدد آپ کے تحت کرین بھیجی، جبکہ پاک فوج کا دستہ بھی امدادی کارروائیوں میں حصہ لینے پہپنچا۔

لاشوں کو جناح اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے جہاں ڈی این اے کے بعد انہیں ورثاء کے حوالے کردیا جائے گا۔

دوسری جانب کراچی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے سندھ کے وزیرِ صحت اور رہنما ایم کیو ایم ڈاکٹر صغیر احمد نے کہا ہے کہ کولڈ سٹوریج سے ملنے والی لاشیں ناقبلِ شناخت ہیں جن کا ڈی این اے ٹیسٹ کیا جائے گا۔

انہوں نے بتایا کہ اب تک ایک اے ایس ایف اہلکار لاپتہ ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ لاشوں کی شناخت کے عمل میں 3 ہفتوں کا وقت درکار ہوگا۔

ڈاکٹر صغیر کا مزید کہنا تھا کہ ڈی این اے سے بھی اگر لاشوں کی شناخت نہیں ہوئی تو عارضی شناخت دے کر ان کی تدفین کی جاسکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اب بھی ریسکیو آپریشن جاری ہے اور کولڈ سٹوریج کے اندرونی حصوں کا مزید جائزہ لیا جارہا ہے۔

اے ایف پی فوٹو
اے ایف پی فوٹو

اس سے قبل پیر کی رات ان افراد کے رشتے داروں نے شاہراہ فیصل پر احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے حکام سے پھنسے ہوئے افراد کو فوری طور پر نکالنے کا مطالبہ کیا تھا۔

گزشتہ روز وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ کراچی ایئرپورٹ پر ہونے والے دہشت گرد حملے میں اے ایس ایف اہلکاروں سمیت 19 افراد ہلاک ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کا ٹارگٹ طیاروں کو نشانہ بنانا تھا تاہم وہ اس میں ناکام رہے۔

ان کا کہنا تھا کہ حملے میں تین طیاروں کو جزوی نقصان پہنچا جو قابل مرمت ہیں۔

اس حملے میں حکام کے مطابق تقریباً دس دہشت گروں نے حصہ لیا جو فورسز کی جانب سے کیے جانے والے جوابی آپریشن میں ہلاک ہوگئے تھے۔

خیال رہے کہ اتوار کی رات گیارہ بجکر 20 منٹ پر ان دہشت گردوں نے کراچی ایئرپورٹ پر حملہ کیا تھا جس کے بعد صورتحال کو کنٹرول کرنے کے لیے فوج، رینجرز کو طلب کیا گیا تھا۔

5 گھنٹے جاری رہنے والی اس کارروائی کے بعد ایئرپورٹ تمام دہشت گروں سے کلیئر کروالیا گیا تھا، جبکہ پیر کو اسے مسافروں اور تمام فضائی آپریشنز کے لیے بھی کھول دیا گیا۔

تبصرے (0) بند ہیں