لاہور:سپریم کورٹ نے وزیر اعظم نواز شریف اور وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثارعلی خان کی نااہلی کے لیے درخواست سماعت کے لیے منظور کر لی۔

سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے گوہر نواز سندھو نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ نواز شریف اور چوہدری نثار نے اسلام آباد میں حکومت مخالف دھرنوں پر فوج کی ثالثی کے معاملے پر قومی اسمبلی میں جھوٹ بولا۔

سندھو نے نے مزید کہا کہ دونوں رہنما آئین کے آرٹیکل 62 اور 63 پر پورا نہیں اترتے، لہذا انہیں نااہل قرار دیاجائے۔

عدالت عالیہ نے درخواست سماعت کے لیے منظور کرتے ہوئے تین رکنی بینچ تشکیل دے دیا ہے۔

جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں، جسٹس بشیر عالم اور جسٹس دوست محمد پر مشتمل بینچ 29 ستمبر کو درخواست کی سماعت کرے گا۔

واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف 2013 میں ہونے والے عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی اور پاکستان عوامی تحریک لاہور میں تحریک منہاج القران سیکریٹریٹ پر پولیس کی فائرنگ سے کارکنان کی ہلاکت پر احتجاجاً وزیر اعظم اور وزیر اعلی پنجاب کے استعفی کا مطالبہ کر رہے ہیں ۔

اسلام آباد میں دھرنوں کے دوران فوج نے حکومت اور احتجاج کرنے والی جماعتوں کے درمیان معاملہ حل کروانے کے لیے سہولت کار بننے کی کوشش کی گئی تھی، جس پر وزیر اعظم نے قومی اسمبلی میں بیان بھی دیا کہ فوج سے ثالثی کا کردار ادا کرنے کی درخواست نہیں کی گئی تھی۔

وزیر اعظم کے بیان کے بعد فوج کےترجمان ادارے آئی ایس پی آر (انٹر سروسز پبلک ریلیشنز) نے ایک بیان میں کہا تھا کہ وزیراعظم نے آرمی چیف جنرل راحیل سے ملاقات میں یہ درخواست کی تھی کہ وہ موجودہ سیاسی بحران کو حل کرنے کے لیے بطور معاون اپنا کردار ادا کریں۔

تبصرے (0) بند ہیں