ہندوستان پاکستان کی سرحدپرپھرفائرنگ کاتبادلہ

اپ ڈیٹ 11 اکتوبر 2014
ہندوستان کی بارڈر سیکورٹی فورس کے اہلکار سرحد پر گشت کر رہے ہیں۔   فوٹو:اے ایف پی
ہندوستان کی بارڈر سیکورٹی فورس کے اہلکار سرحد پر گشت کر رہے ہیں۔ فوٹو:اے ایف پی

راولپنڈی،جموں: پاکستان اور ہندوستان نے ایک بار پھر ایک دوسرے پر سیز فائر کی خلاف ورزی کا الزام عائد کیا ہے۔

پاکستانی فوج کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ہندوستانی افواج کی بلااشتعال فائرنگ سے سرحد پر 70سالہ شخص زخمی ہوا۔

انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ آزاد کشمیر میں راولا کوٹ کے موری نامی گاوں میں ولی محمد ہندوستانی بی ایس ایف (بارڈر سیکورٹی فورس) کی شیلنگ کی زد میں آیا۔

آئی ایس پی آر کے ایک ترجمان نے بتایا کہ لائن آف کنٹرول پر ہندوستان کی جانب سے فائرنگ کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔

بعد ازاں ہندوستان کی فوج نے چارواہ سیکٹر میں بھی شیلنگ کی۔

پاکستان کی چناب رینجرز کے مطابق سیالکوٹ میں چارواہ پر ورکنگ باونڈری پر بی ایس ایف کی جانب سے بلا اشتعال شیلنگ کی گئی۔

ذرائع کے مطابق پاکستان کی فوج کی جانب سے گولہ باری کا بھر پور انداز سے جواب دیا گیا۔

دوسری جانب ہندوستانی آرمی نے بھی الزام عائد کیا ہے کہ پاکستانی افواج کی جانب سے کشمیر کی سرحد پر فائرنگ کی گئی ہے۔

واضح رہے کہ دونوں ممالک کی فورسز کے درمیان 9 روز میں ہونے والی جھڑپوں میں 17افراد ہلاک ہو چکے ہیں، حالیہ دنوں میں دوطرفہ فائرنگ سے ہلاتکوں کے بعد ان کو گزشتہ 10سال میں بدترین جھڑپیں قرار دیا جا رہا ہے۔

نو روز سے ایک دوسرے پر مارٹر گولوں اور دیگر ہتھیاروں سے حملوں کے بعد جمعرات کے روز فائرنگ کا سلسلہ رک گیا تھا، دونوں جانب سے ایک دوسرے پر بلا اشتعال فائرنگ کے الزامات عائد کیے گئے تھے۔

ہندوستان کی جانب سے ایک بار پھر الزام عائد کیا گیا ہے کہ پاکستانی افواج نے پونچھ سیکٹر میں 10چوکیوں کو نشانہ بنایا ہے اس دوران بھاری ہتھیاروں کا استعمال کیا گیا۔

دونوں جانب سے کسی قسم کے جانی نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوئی تھی۔

ہندوستان اور پاکستان دونوں ایک دوسرے پر متواتر ایل او سی (لائن آف کنٹرول) پر فائر بندی کی خلاف ورزی کا الزام عائد کرتے رہے ہیں۔

دونوں ممالک کے درمیان 2003 میں فائر بندی کا معاہدہ ہوا تھا مگر گزشتہ کچھ عرصے سے اس معاہدے کی خلاف ورزی کے باعث پاکستان اور ہندوستان کے فوجیوں کے ساتھ ساتھ سرحد پر عام آبادی بھی نشانہ بنی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں