ذکی الرحمن لکھوی کے خلاف ایک اور مقدمہ درج

اپ ڈیٹ 30 دسمبر 2014
ذکی الرحمن لکھوی ۔ ۔ ۔ فوٹو : ویڈیو گریب
ذکی الرحمن لکھوی ۔ ۔ ۔ فوٹو : ویڈیو گریب

اسلام آباد: ممبئی حملہ کیس کے مرکزی ملزم ذکی الرحمن لکھوی کے خلاف اغواء کا ایک اور مقدمہ درج کرکے اسلام آباد کی مقامی عدالت میں پیش کر دیا گیا۔

لکھوی کے خلاف کلر سیداں کے رہائشی داود خان کی طرف سے انور خان نامی شخص کے اغوا کا مقدمہ اسلام آباد کے تھانہ گولڑہ میں مقدمہ درج کروایا۔

مقدمے کے اندراج کے بعد لکھوی کو گولڑہ پولیس نے باقاعدہ طور پر گرفتار کرلیا ہے۔

ممبئی حملہ کیس کے ملزم کو پیر کی رات تھانہ شالیمار میں حفاظتی تحویل میں رکھا گیا تھا، جس کے بعد منگل کی صبح ان کی باقاعدہ گرفتاری گولڑہ پولیس نے کی۔

گرفتاری کے بعد ان کو سول جج ملک امان کی عدالت میں پیش کیا گیا۔

سماعت کے دوران لکھوی کے وکیل کا کہنا تھا کہ ان کے مؤکل کے خلاف جھوٹی ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔

پولیس کی جانب سے عدالت سے لکھوی کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست کی گئی جسے سول جج ملک امان اللہ نے منظور کرتے ہوئے انہیں 2 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کیا۔

اس سے قبل اسلام آباد ہائی کورٹ نے ممبئی حملہ کیس کے مرکزی ملزم ذکی الرحمن کی رہائی کا مشروط حکم نامہ جاری کیا تھا ۔

پیر کو اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے 2صفحات پر مشتمل یہ مشروط حکم نامہ لکھوی کی نظربندی کے نوٹیفکیشن کو معطل کرنے کے بعد جاری کیا۔

حکم نامے کے مطابق ذکی الرحمن لکھوی کو ہر پیشی پر باقاعدگی سے حاضر ہونے یا شہر سے باہر جانے یا اپنی نقل وحرکت کے حوالے سے آگاہ رکھنے کا بھی حکم جاری کیا گیا ۔

دوسری جانب پیر کے روز ہی ہندوستانی وزارت خارجہ نے ذکی الرحمن لکھوی کے معاملے پر ہندوستان میں تعینات پاکستانی ہائی کمشنر عبد الباسط کو طلب بھی کیا تھا۔

واضح رہے کہ 2008 میں ممبئی حملوں کے بعد پاکستان اور ہندوستان کے تعلقات انتہائی خراب ہو گئے تھے اور ہندوستان کی جانب سے ذکی الرحمن لکھوی پر ممبئی حملے کے ماسڑ مائنڈ ہونے کا الزام لگایا گیا تھا۔

جس پر پاکستان نے چند سال قبل لکھوی کو مظفر آباد سے واپس آتے ہوئے گرفتار کر لیا تھا۔

جبکہ ہندوستانی وزیراعظم نریندرا مودی نے لکھوی کی مبئی حملہ کیس میں ضمانت پر تبصرہ کرتے ہوئے عدالتی فیصلے کو تمام لوگوں کے لیے ایک دھچکا قرار دیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں