سپریم کورٹ:لکھوی کی نظربندی ختم کرنے کا فیصلہ چیلنج

01 جنوری 2015
ذکی الرحمن لکھوی—اے ایف پی فوٹو۔
ذکی الرحمن لکھوی—اے ایف پی فوٹو۔
ممبئی حملہ کیس کا مرکزی ملزم  ذکی الرحمن لکھوی ۔ ۔ ۔ فائل فوٹو : آئی این پی
ممبئی حملہ کیس کا مرکزی ملزم ذکی الرحمن لکھوی ۔ ۔ ۔ فائل فوٹو : آئی این پی

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے ممبئی حملہ کیس کے مرکزی ملزم ذکی الرحمن لکھوی کی نظر بندی ختم کرنے کے اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلہ کو سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا ہے۔

وزارت داخلہ نے ذکی الرحمن لکھوی کی نظر بندی ختم کرنے سے متعلق اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلہ کے خلاف عدالت عظمی میں درخواست دائر کی ہے۔

مزید پڑھیں ممبئی حملہ کیس کےمرکزی ملزم کی ضمانت

وزارت داخلہ کی جانب سے سپریم کورٹ میں دائر کی گئی درخواست میں کہا گیا ہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کو نظر بندی ختم کرنے کا اختیار نہیں تھا۔

وزارت داخلہ کا موقف ہے کہ عدالت نے حکومت کا موقف سنے بغیر فیصلہ کیا۔

یہ بھی پڑھیں : ذکی الرحمن کی رہائی کا مشروط حکم نامہ جاری

درخواست میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ عبوری ریلیف حتمی ریلیف کے برابر ہوتا ہے چنانچہ ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے۔

واضح رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے ممبئی حملہ کیس کے مرکزی ملزم ذکی الرحمن کی رہائی کا مشروط حکم نامہ جاری کیا تھا ۔

لکھوی کی نظر بندی : ممبئی حملہ کیس کا مرکزی ملزم نظر بند

اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے 2صفحات پر مشتمل یہ مشروط حکم نامہ لکھوی کی نظربندی کے نوٹیفکیشن کو معطل کرنے کے بعد جاری ہوا۔

حکم نامے کے مطابق ذکی الرحمن لکھوی کو ہر پیشی پر باقاعدگی سے حاضر ہونے یا شہر سے باہر جانے یا اپنی نقل وحرکت کے حوالے سے آگاہ رکھنے کا بھی حکم جاری کیا گیا ۔

یہ بھی پڑھیں : ذکی الرحمن لکھوی کے خلاف ایک اور مقدمہ درج

دوسری جانب پیر کے روز ہی ہندوستانی وزارت خارجہ نے ذکی الرحمن لکھوی کے معاملے پر ہندوستان میں تعینات پاکستانی ہائی کمشنر عبد الباسط کو طلب بھی کیا تھا۔

واضح رہے کہ 2008 میں ممبئی حملوں کے بعد پاکستان اور ہندوستان کے تعلقات انتہائی خراب ہو گئے تھے اور ہندوستان کی جانب سے ذکی الرحمن لکھوی پر ممبئی حملے کے ماسڑ مائنڈ ہونے کا الزام لگایا گیا تھا۔

مزید پڑھیں : لکھوی نے جسمانی ریمانڈ چیلنج کردیا

جس پر پاکستان نے چند سال قبل لکھوی کو مظفر آباد سے واپس آتے ہوئے گرفتار کر لیا تھا۔

جبکہ ہندوستانی وزیراعظم نریندرا مودی نے لکھوی کی مبئی حملہ کیس میں ضمانت پر تبصرہ کرتے ہوئے عدالتی فیصلے کو تمام لوگوں کے لیے ایک دھچکا قرار دیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں