ایم کیو ایم نے ہڑتال کی کال واپس لے لی

اپ ڈیٹ 11 جنوری 2015
فائل فوٹو : اے ایف پی
فائل فوٹو : اے ایف پی

کراچی : متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین کی ہدایت پر رابطہ کمیٹی نے کل کی ہڑتال کی کال واپس لے لی ہے تاہم سوگ برقرار رکھنے کا اعلان کیا گیا ہے۔

کارکنوں کے مبینہ ماورائے عدالت قتل کے خلاف ایم کیو ایم نے سندھ میں پیر یوم سوگ اور ہڑتال کا اعلان کیا گیا تھا۔

کراچی سمیت سندھ میں آج بھی ایم کیو ایم کے تحت یوم سوگ منایا جا رہاہے اور اس موقع پر کئی شہروں میں کاروبار اور ٹرانسپورٹ بند ہے۔

ڈان نیوز کے مطابق الطاف حسین نے رابطہ کمیٹی سے کہا ہے کہ وہ تاجروں اور ٹرانسپورٹرز کو پانچ بجے اپنا کاوربار کھولنے کا بھی ہدایت کرے۔

قبل ازیں کارکن کی پولیس حراست میں مبینہ ہلاکت پر الطاف حسین نے وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ سے 15 منٹ کے اندر لواحقین سے تعزیت کا مطالبہ کیا تھا۔

مزید پڑھیں : کارکن کا قتل، ایم کیو ایم کا یوم سوگ کا اعلان

قائم علی شاہ یا کسی بھی حکومتی شخصت کے نہ آنے پر ایم کیو ایم کے رہنما حیدر عباس رضوی نے میڈیا سے گفتگو میں اعلان کیا کہ رابطہ کمیٹی کے فیصلے کے مطابق وزیر اعلیٰ ہاوس پر احتجاج ختم کر رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ آج کارکن کی تدفین ہو گی جبکہ پیر کے روز سندھ میں شیٹر ڈاون ہڑتال جبکہ باقی ملک میں یوم سوگ منایا جائے گا۔

متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کی رابطہ کمیٹی نے ملیر کھوکھرا پار تھانے میں پولیس کے مبینہ تشدد سے کارکن فراز عالم کے قتل کے خلاف ’یوم سوگ‘ کے اعلان پر کراچی میں اتوار کو بھی مکمل ہڑتال رہی ۔

واضح رہے کہ ایم کیو ایم کا گرفتار کارکن فراز کھوکھرا پار تھانے میں مبینہ طور پر تفتیش کے دوران ہلاک ہوا تھا۔

فراز عالم کے لواحقین نے پولیس پر الزام عائد کیا کہ فراز کی رہائی کے لئے لاکھوں روپے طلب کئے جارہے تھے نہ دینے پر تشدد کرکے مارا گیا ہے۔

لیاری کے علاقے موچکو سے بھی گزشتہ روز متحدہ کے تین کارکنوں محمد ریحان، نعیم جعفری اور جعفر عباسی کی تشدد زدہ لاشیں ملی تھیں، ان کی میتیں بھی وزیر اعلی ہاؤس کے باہر رکھی گئی تھیں۔

ایم کیو ایم کی جانب سے یوم سوگ کے اعلان پر کراچی اور حیدر آباد کی سڑکوں سے پبلک ٹرانسپورٹ غائب ہے، پٹرول پمپس سمیت صبح کھلنے والی دکانیں اور ہوٹل بھی بند ہیں۔

ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی نے تاجر برادری اور ٹرانسپورٹرز سے کاروباری سرگرمیاں بند رکھنے کی اپیل کی تھے۔

دوسری جانب وزیر اعلی ہاؤس پر ایم کیو ایم نے کارکن کی لاش سمیت دھرنا دیا جس میں ایم کیو ایم کے حامیوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔

مطالبات مان لیے، ہڑتال کی کال پر نظر ثانی کی جائے، وزیر اطلاعات

سندھ کے وزیر اطلاعات شرجیل انعام میمن کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کے مطالبات مان لیے، وزیر اعلیٰ سندھ نے واقعے کے بعد ایس ایچ او کو معطل کیا، ایم کیو ایم کے مطالبے پر جج واقعے کی انکوائری کرے گا۔

ایم کیو ایم کا دھرنا ختم ہونے کے فوری بعد ہی وزیر اعلیٰ ہاوس پر میڈیا سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ تحقیقاتی رپورٹ آنے کے بعد ذمہ داران کے خلاف کارروائی ہوگی، واقعے میں کوئی پولیس افسر ملوث ہوا تو قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔

الطاف حسین کی ڈیڈ لائن پر شرجیل میمن نے کہا کہ 15 منٹ کی ڈیڈ لائن دینا مناسب نہیں تھا۔

ایم کیو ایم کی جانب سے یوم سوگ مین توسیر اور سندھ میں شٹر ڈاون ہڑتال کی کال پر انہوں نے کہا کہ پیر کو اسکول طویل تعطیلات کے بعد کھل رہے ہیں، اس لیے ایم کیو ایم ہڑتال کی کال پر نظر ثانی کرے جبکہ یومیہ اجرت پر کام کرنے والوں پر رحم کر کے کل کی ہڑتال کی کال واپس لی جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ معاملات حل کرنے کی کوشش کی مگر بات چیت سے انکار کیا گیا، قمر منصور سے رابطہ کیا گیا مگر ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ خود ان سے بات کریں، ہماری کسی بھی جماعت کو ٹارگٹ کرنے کی سوچ ہیں۔

تحقیقاتی کمیشن کے قیام کا اعلان

دوسری جانب وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے ایم کیو ایم کے کارکن کی ہلاکت کا نوٹس لیتے ہوئے تحیقاتی کمیشن بنانے کا اعلان کیا۔

سندھ کے وزیر اعلیٰ سید قائم علی شاہ کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کے کارکنوں کے قتل پر عدالتی کمیشن قائم کیا جائے گا

وزیراعلیٰ سندھ نے ایم کیو ایم کے کارکن کی ہلاکت پر دکھ کا اظہار کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ تحقیقات میں پولیس اہلکاروں سمیت جو بھی ملوث پایا گیا س کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

15 منٹ کی ڈیڈ لائن

متحدہ قومی موومنٹ کے لندن میں مقم قائد الطاف حسین نے وزیر اعلی ہاوس کے باہر دھرنے سے خطاب میں سی ایم سندھ قائم علی شاہ کو 15 منٹ کی ڈیڈ لائن دیتے ہوئے ہلاک کارکن کے لواحقین سے تعزیت کا مطالبہ کیا۔

الطاف حسین کا کہنا تھا کہ انصاف کےلیے کھڑے ہیں، وزیر اعلیٰ سندھ یا کوئی اور بڑا وزیر نہیں آیا

وزیر اعلیٰ سندھ کو 15 منٹ کی ڈیڈ لائن دیتے ہوئے الطاف حسین نے کہا کہ قائم علی شاہ نے 15منٹ میں لواحقین کو تسلی نہ دی تو کل (پیر کو) بھی یوم سوگ اور شٹر ڈاؤن ہڑتال ہوگی۔

ان کا کہنا تھا کہ کارروائی نہیں ہوئی تو رابطہ کمیٹی اگلا لائحہ عمل طے کرے گی، ایم کیو ایم کے کارکنوں کا قتل بند کیا جائے۔

انہوں نے ایک بار پھر اعلان کیا کہ میرا برطانوی پاسپورٹ عدالت کے پاس ہے ، پاسپورٹ ملتے ہی جلد سے جلد پاکستان آؤں گا، میرا مقدمہ برطانیہ میں بھی چل رہا ہے۔

وزیراعلیٰ مکافات عمل سے ڈریں، وہ سندھ صوبے کا مالک و مختار ہیں ، 8گھنٹے سے انصاف مانگنے کےلیے کھڑے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں