مسلم دنیا میں عدم استحکام کا ذمہ دار سعودی عرب، وفاقی وزیر

اپ ڈیٹ 20 جنوری 2015
وفاقی وزیر برائے صوبائی امور ریاض حسین پیرزادہ ۔ ۔  ۔ فوٹو: بشکریہ   na.gov.pk
وفاقی وزیر برائے صوبائی امور ریاض حسین پیرزادہ ۔ ۔ ۔ فوٹو: بشکریہ na.gov.pk

اسلام آباد : وفاقی وزیر بین الصوبائی امور ریاض حسین پیرزادہ نے پاکستان سمیت مسلم دنیا میں عدم استحکام کی ذمہ داری سعودی عرب پر ڈال دی ہے۔

ریاض حسین پیرزادہ کے مطابق مسلم دنیا کے ممالک میں اپنے نظریئے کے فروغ کے لیے رقم کی تقسیم سے یہ عدم استحکام پیدا ہوا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : 'مضبوط روپے کی وجہ سعودی ڈالرز'

اسلام آباد میں جناح انسٹیٹیوٹ نامی تھنک ٹینک کی کانفرنس سے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ سعودی عرب سے پاکستان پیسوں کی آمد کا سلسلہ بند کرنے کا وقت آ گیا ہے۔

فوجی عدالتوں کے قیام پر بھی وفاقی وزیر نے اپنی ہی حکومت کو ہدف تنقید رکھا۔

ریاض حسین پیرزادہ کا کہنا تھا کہ آزاد عدلیہ کی موجودگی میں فوجی عدالتوں کا قیام کمزور اور خوف زدہ قیادت کی نشاندہی کرتی ہے۔

وفاقی وزیر ریاض حسین پیرزادہ کا یہ بھی کہنا تھا کہ ’’ایسی بزدل قیادت کو کوئی حق نہیں کہ وہ حکومت میں رہے‘‘۔

قبل ازیں دو روزہ کانفرنس کے آغاز پر جناح انسٹیٹیوٹ کی سربراہ شیری رحمن کا کہنا تھا کہ اس کانفرنس میں ایک بہتر اور مستحکم پاکستان کے حوالے سے خیالات کا تبادلہ کیا جائے گا۔

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شفقت محمود نے کہا کہ حکومت عام آدمی کے مسائل کا حل کرنے میں ناکام ہو گئی ہے۔

فوجی عدالتوں کے قیام پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے رہنما افرسیاب خٹک نے کہا کہ جمہوری قوتوں کو 21ویں آئینی ترمیم کے حوالے سے اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔

متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے رہنما فاروق ستار نے فوجی عدالتوں کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردوں سے نمٹنے کا اس کے علاوہ اور کوئی طریقہ نہیں تھا۔

تبصرے (5) بند ہیں

مصطفیٰ مہاروی Jan 20, 2015 04:46pm
سینیئر ترین پارلیمینٹیرین میاں ریاض حسین پیرزادہ کی معلومات میں اس اچانک اضافہ سے کسی اور کو پریشانی ھو یا نہ ھو ھم عوام پاکستان کے ذھن میں اُن کی علمی و عقلی دھاک ھماری حیرت سمیت بیٹھ گئی ھے۔ پاکستان کو بیرونی امداد اور قرضوں کے دو ذرائع ہیں -1 کنسوریشم ذرائع مثلاً پیرس کلب کے ممالک جن میں امریکہ، کینیڈا، برطانیہ، فرانس، جرمنی، جاپان، اٹلی، بیلجیم، ہالینڈ، عالمی بنک، ایشیائی ترقیاتی بنک، بین الاقوامی ترقیاتی ایجنسی وغیرہ شامل ہیں۔ یہ امدادی کلب عالمی بنک نے قائم کیا جو کہ پاکستان کو ترقیاتی مقاصد کیلئے قرضہ اور امداد فراہم کرتے ہیں۔ 1999ءتک پاکستان نے جو کُل قرضہ بیرونی ذرائع سے حاصل کیا تھا اسکا 45 فیصد پیرس کلب نے دیا تھا چونکہ 9/11 کے بعد پاکستان نے دہشت گردی کی جنگ میں اتحادی ملکوں کا ساتھ دیا تو پاکستان کو امریکہ اور دیگر مغربی ممالک نے براہ راست امداد زیادہ فراہم کرنا شروع کر دی تو پیرس کلب کے قرضے مارچ 2006ءمیں کل قرضے کے 45 فیصد سے کم ہو کر 39.6 فیصد ہو گئے اور مزید اس پر پیرس کلب نے 33 سالوں کیلئے پاکستان کے ذمے قرضوں کو ری شیڈول کر دیا -2 نان کنسوریشم ذرائع : اِن میں آسٹریا، آسٹریلیا، بلغاریہ، چین، چیکوسلواکیہ، ڈنمارک، ہنگری، سپین، رومانیہ، سوئٹزر لینڈ، روس اور سنگاپور شامل ہیں اسکے علاوہ اوپیک ذرائع یعنی تیل پیدا کرنیوالے اسلامی ممالک سعودی عرب، ابوظہبی، ایران، کویت، قطر بھی پاکستان کو امداد اور قرضے فراہم کرتے ہیں۔ پاکستان کے ذمے کل ملکی اور غیر ملکی قرضے کا حجم جو 1986ءمیں 390 بلین روپے تھا جون 2012ءمیں بڑھ کر 12272 بلین روپے تک چا پہنچا ہے۔ قیام پاکستان سے لیکر اب تک قرض
Nasir Kaifi Jan 21, 2015 12:26am
Is he still a Minister
muhammad Jan 21, 2015 08:32am
Peerzada sahib iran k barey mein aap ka kya khayal hai???
ali sindhi Jan 21, 2015 09:47pm
masla saudi arab nahi bulkul nahi, main sweden main do saal raha jahan par saudi arab nai ek shandaar masjid banwai par wahan ka imam swedish government ka employee tha. wo ek parha likha imam tha pakistan apni na-ahli saudi par na daloo tum loog har maslai ka wajhaa bahir walon par mat thopo
Rana Imran Jan 23, 2015 10:36am
Its true that saudia,s rulers are the cause of Muslims unstable Situation.Saudia cooperate with Non Muslims rather then muslims countries. No facilities are provided to non-arab especially Muslims in saudia .all arb-countries rulers are Corrupted, they entertained his life with bad habits, no one think about islam&Muslims.They are Economically rich but study the history they are cause of Muslims Shame.Inshallah Islam cover the world with his light and remove the name from history such as Kings.I agreed with Ministry of Inter Provincial Coordination